خفیہ ڈیوائسز کی فروخت میں اضافہ

لاہور : 16جولائی کوجنوبی کوریا میں نیا قانون نافذ ہوا ہے جس کے مطابق اگر کمپنی کا مالک کسی ملازم کو غیر شفاف طریقے سے برطرف یا تنزلی کر دے اور مذکورہ ملازم ہراسمنٹ کا الزام لگائے تو مالک کو 3 سال قید یا 30 ملین وان (24,700 ڈالر) جرمانہ ہو سکتا ہے۔ مختلف ملازمین اور کارکنوں، دفتروں اور کام کی جگہ پر ہراساں کرنے اور ڈرانے دھمکانے کے واقعات کی روک تھام کے لیے خفیہ کیمروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔حال ہی میں کام کی جگہ پر ڈرانے دھمکانے، ہراساں کرنے کے واقعات کی روک تھام کیلئے نیا لیکن سخت قانون نافذ کیا گیا، قانون کے تحت ماتحت عملہ افسران کی جانب سے دھمکانے، ہراساں کرنے کے واقعات کو خفیہ ڈیوائسز کے ذریعے ریکارڈ کر سکتے ہیں۔

خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ قانون کے نافذ ہونے کے بعد سے ملازمین کی جانب سے خفیہ ریکارڈنگ ڈیوائسز کا استعمال بڑھ گیا۔کیمروں کے استعمال میں اضافے کے بعد ہائی ٹیک آڈیو اور ویڈیو ڈیوائسز کی فروخت میں بھی بے پناہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔جنوبی کوریا میں چمڑے کے بیلٹ، چشمے، قلم اور یو ایس بی ڈیوائسز میں لگے خفیہ ریکارڈنگ ڈیوائسز کی مانگ میں زیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔ کوریا میں بالادست اور طاقتور عہدوں پر موجود افراد کی جانب سے ماتحتوں کو دھمکانے، ڈرانے، ہراساں کرنے کے واقعات اتنے زیادہ ہیں کہ اس کیلئے الگ لفظ ’گبجل‘ استعمال ہوتا ہے۔ساؤتھ کوریا کی الیکٹرانک فرم آٹو جنگبو کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو جنگ سنگ چرل کا کہنا ہے کہ جب حکومت نے مزدوروں کے حوالے سے قوانین میں تبدیلی کا عندیہ دیا تب سے خفیہ ریکارڈنگ کے ڈیوائسز بے دریغ بک رہی ہیں۔ خفیہ ریکارڈنگ کی مقبول ڈیوائسز میں کار کی چابیاں اور سگریٹ کے لائٹرز شامل ہیں۔