حکومت کا ماہانہ 150 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے دکانداروں کو فکس ٹیکس میں چھوٹ دینے کا اعلان

اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے150یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے دکانداروں کو فکس ٹیکس میں چھوٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے مشکل فیصلے کرکے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا ہے،تحریک انصاف کی حکومت نے معیشت کےشعبے میں کوئی اصلاحات نہیں کیں،ملک کی معیشت کو اس حال تک لانے کا ذمہ دار عمران خان ہے، درآمدات میں کمی کے باعث روپےکی قدر مستحکم ہورہی ہے،ملکی برآمدات بڑھانے کیلئےبھرپور اقدامات کررہے ہیں۔ہم نےپاکستان کودیوالیہ ہونے سے بچایا، عمران خان کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملک اس نہج پر پہنچا، عمران خان کی حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ لیا، کوشش کررہے ہیں کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک سال میں سرپلس کردیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ رواں مہینے 5ارب ڈالر کی درآمدات کی گئیں، جون میں 3.8 بلین کی پیٹرولیم مصنوعات خریدیں، درآمدات میں کمی آئی ہے جو کہ خوش آئند ہے، درآمدات میں کمی کے باعث روپےکی قدر مستحکم ہورہی ہے، امپورٹڈ گاڑیوں کی درآمد پر پابندی ہے۔کوشش کررہے ہیں کہ مقامی صنعت کو مزید فروغ دیا جائے۔سابقہ حکومت کی پالیسیوں کے باعث تجارتی خسارے میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات بڑھانے کیلئےبھرپور اقدامات کررہے ہیں۔ہم نےپاکستان کودیوالیہ ہونے سے بچایا، سابق وزیراعظم عمران خان کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملک اس نہج پر پہنچا۔تحریک انصاف کی حکومت نے4 سال میں 20ہزار ارب کا قرضہ لیا، عمران خان کی حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ لیا، کوشش کررہے ہیں کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک سال میں سرپلس کردیں، عمران خان کی حکومت میں ٹیکس وصولیوں میں کمی ہوئی،تحریک انصاف کی حکومت نےبجٹ خسارے کو بڑھایا۔ہماری حکومت نے مشکل معاشی حالات میں بجٹ دیا ہے۔درآمدات پر جو پابندیاں لگائی تھیں ان کو مرحلہ وار ختم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے بجلی کی پیداوار کے منصوبوں میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کی،تحریک انصاف کی حکومت نے معیشت کےشعبے میں کوئی اصلاحات نہیں کیں۔ملک کی معیشت کو اس حال تک لانے کا ذمہ دار عمران خان ہے،عمران خان نےاپنے رفقاء کو ایمنسٹی سکیم دی۔ تحریک انصاف کی حکومت نے آئی ایم ایف سے کیے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ملکی مفاد کیلئے سیاسی نقصان بھی برداشت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 50 لاکھ گھروں کا دعویٰ کرنے والے نے 500 گھر بھی نہیں بنائے،ایک کروڑ نوکریاں دینے والے نے 65لاکھ لوگوں کو بیروزگار کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ گردشی قرضوں کو آپ نے 14سو ارب تک بڑھایا۔ عمران خان نے بجلی کے شعبے کے خسارے میں کمی نہیں کی۔عمران خان کی حکومت نےگیس کے شعبے میں بھی کوئی اصلاحات نہیں کیں،عمران خان نے شوکت خانم ٹرسٹ کو کاروبار کا ذریعہ بنا دیا،عمران خان نے نواز شریف کو سیاست سے ہٹانے کیلئے جھوٹے کیس بنوائے۔ انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی کے سستے ترین ٹرمینل لگائے۔عمران خان نے ملک کے تمام شعبوں کو تباہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان الیکشن کمیشن کےفارن فنڈنگ کیس سے کیوں ڈر رہے ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کےکرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ میں شوکت ترین کی پالیسیوں کا بڑاحصہ ہے، عمران خان نے توشہ خانہ کےتحائف بیچے۔ وزیر خزانہ نے150یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے دکانداروں کو فکس ٹیکس میں چھوٹ دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ملک کو دیوالیہ کرنے کے قریب چھوڑ گئی اسے بچانے کے لیے ہم سب کو ٹیکس دینا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ روپے پر جلد دباؤ ختم ہوگا اور چیزیں آسان ہوجائیں گی، درآمدات میں کمی کے باعث روپے کی قدر مستحکم ہو رہی ہے، امید ہے کہ دوہفتے میں روپے کی قدرمیں اضافہ ہوگا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ عمران خان کی پالیسیاں تھیں، عمران خان نے پیٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی دی، عمران خان نے کم قیمت پر پیٹرول بیچ کر سری لنکا جیسی حرکت کی، بجلی اور گیس سستی کر کے آپ نے ہمیں ٹریپ کیا۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان نے پونے چار سال میں 80 فیصد قرض بڑھایا، عمران خان نے دوستوں کو ایمنسٹی دی اور اپنے لوگوں کو سبسڈی دی جب کہ ہم نے ملک دیوالیہ ہونے سے بچایا، ملک خوشحالی کی طرف گامزن ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ اس ملک کی خاطر ہماری جان بھی قربان ہے، اسے بچانے کے لیے ہم سب کو ٹیکس دینا پڑے گا، میں نے شہباز شریف کے بچوں اور اپنی فیکٹریوں پر بھی ٹیکس لگایا۔ انہوں نے ماہانہ 150 یونٹ سے کم بجلی استعمال کر نے والے دکان داروں کو ٹیکس میں چھوٹ دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ 150 یونٹ سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے چھوٹے دکانداروں سے ایک سال کا 36 ہزار روپے ٹیکس لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میری ترجیح ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا رہی ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز کو پیسے دیے تاکہ وہ آٹا 40 چینی 70 اور گھی 300 روپے میں فروخت کریں، اس میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے ، جلد روپے پر دباؤ کم ہوگا تو خود بخود مہنگائی کم ہوگی اور اشیا کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس وقت ملک میں گندم ضرورت سے زیادہ ہے، اگلے ماہ سے برآمدات کو بڑھانے کی کوشش کریں گے، امید ہے دو ہفتوِں میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوگا، موبائل فون پاکستان میں بن رہے ہیں اور بنتے رہیں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے معیشت و توانائی بلال اظہر کیانی بھی موجود تھے۔