دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ،آئی جی پی خیبرپختونخوا

پشاور : انسپکٹرجنرل پولیس خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ دو سکھوں کے قتل میں ملوث ملزمان کو ہر قیمت پر جلد گرفتار کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوائی جائیگی، سکھ برادری پر امن اور محب وطن لوگ ہیں ، ان کے جان و مال، کاروبار اور رہائشی جگہوں کا تحفظ یقینی بنانا پولیس کی اولین ذمہ داری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے علاقہ تھانہ شاہ قبول میں جوگن شاہ گوردوارے کے دورہ کے موقع پر کیا جہاں انہوں نے سکھ برادری کے رہنماوں سے بٹہ ٹل بازار تھانہ سربند میں رونما ہونے والے اندوہناک واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ۔آئی جی پی نے مقتولین کے ورثاءسے ملاقات کی اور لواحقین سے اپنی دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہارکیا۔آئی جی پی نے سوگوار خاندانوں کے افراد کو یقین دلایا کہ اس بیہمانہ قتل میں ملوث ملزمان کو ہر قیمت پر بہت جلد گرفتار کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوائی جائیگی۔آئی جی پی نے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں پولیس غمزدہ خاندانوں کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے اور انہیں انصاف دلاکر رہے گی۔ آئی جی پی نے کہا کہ سکھ برادری سب سے پر امن اور محب وطن لوگ ہیں اور ان کے جان و مال، کاروبار اور رہائشی جگہوں کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنانا پولیس کی اولین ذمہ داری ہے۔ آئی جی پی نے کہا کہ پولیس کے اعلیٰ حکام کوصوبہ بھر کے اقلیتی برادری کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی احکامات جاری کئے گئے ہیں اور ان کی حفاظت کے لیے پہلے سے طے شدہ میکنزم پر مزید موثر عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائیگا۔آئی جی پی نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا وہ معاشرے میں انتشار اور افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں تاہم آئی جی پی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ یہ افسوسناک واقعہ پولیس کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے اور اصل ملزمان کو ہر صورت میں جلد از جلد گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا۔اس موقع پر متاثرہ خاندانوں کے ورثاءنے پولیس پر اپنے بھر پور اعتماد کا اظہار کیا اور معاشرے میں امن و امان اور بھائی چارے کے قیام کے لیے اپنی ہر ممکن تعاون کا یقینی بھی دلایا۔کیپٹل سٹی پولیس آفیسر پشاور، ایس ایس پی پشاور اور ایس پی سٹی بھی اس موقع پر آئی جی پی کے ہمراہ تھے۔