صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے ضلع خیبر سور کمر اور لنڈی کوتل کیلئےصاف پانی کا منصوبہ منظورکرلیا

پشاور: صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے انیسویں اجلاس میں 177 ارب روپوں کے منصوبوں کی منظوری دی گئی۔منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں دی گئی۔ منصوبوں میں ضلع خیبر سور کمر اور لنڈی کوتل کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی شامل ہے جس سے علاقے کا دیرینہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔یاد رہے منصوبے کی تکمیل کیلئے قدیم دور کے بنیادی ڈھانچے پر کام کیا جائے گا۔اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں نے شرکت کی۔ فورم نے صوبے کی بہتری کے لیے زراعت، دیہی ترقی، سی اینڈ ڈبلیو، اوقاف، خوراک، صحت اور آبپاشی سے متعلق 41 منصوبوں کی منظوری دی۔اجلاس میں متعلقہ محکموں اور اراکین نے شرکت کی۔ منظور شدہ منصوبوں میں آبپاشی سے متعلق خیبرپختونخوا میں نہروں اور آبپاشی کے دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی و بہتری کا منصوبہ، ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلاب سے بچاؤ کے کام کی تعمیر اور بونیر شلبانڈء میں واٹر چینل کی بہتری، دیر موٹروے کے لئے زمین اور پشاور ڈی آئی خان موٹروے کی تعمیر کے لیے وائبلٹی گیپ فنڈنگ کی فراہمی، بنوں ڈویژن کے لیے ضلعی ترقیاتی منصوبہ کے تحت سولر سسٹم کے منصوبے اور میرہ خیل تا اسماعیل خانی سڑک کی تعمیر و بحالی، ریلیف سے متعلق ضلع بونیر میں ایمرجنسی ریسکیو سروس ریسکیو 1122 کا قیام، انڈسٹریز کی مد میں غلام اسحاق انسٹی ٹیوٹ ٹوپی صوابی میں سابقہ فاٹا کے طلباء کو وظائف کا ایوارڈ، پشاور اور سوات میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی میں رینیویبل توانائی کے شعبے میں دو بہترین مراکز کا قیام، خوراک کی مد میں ضلع مہمند میں اجناس کے گوداموں کی تعمیر، خیبرپختونخوا کے موجودہ عدالتی کمپلیکس میں موجود سہولیات اور انفراسٹرکچر کی بہتری، گریٹر پشاور ریجن ماس ٹرانزٹ سرکلر ریل منصوبہ کے لئے ریسرچ سٹڈیز، کنسلٹنسی، سروے،تفصیلی ڈیزائن فزیبلٹی سٹڈیز کی فراہمی، تعلیم سے متعلق بنوں ماڈل سکول اینڈ کالج بنوں میں گرلز سیکشن اور دیگر ضروری انفراسٹرکچر کا قیام، کھیل اور سیاحت کی مد میں ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے پروگرام کے لیے ترقیاتی پروگرام،تحصیل سب ڈویژن وزیر جانی خیل کے لیے اینٹیگریٹڈ ترقیاتی پیکیج، خیبرپختونخوا میں مساجد اور مدارس کی بہتری، تعمیر نو اور بحالی، سڑکوں کے شعبے میں بنوں تا میران شاہ موجودہ سڑک کو دو رویا بنانا، جانی خیل پرانی منڈی تا پویا جانی خیل سڑک کی تعمیر اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔