قبائلی اضلاع کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،وزیر اعظم عمران خان

پشاور:وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے خیبر پختونخوا میں تاریخی ترقیاتی منصوبوں کو آغاز کیا، انضمام شدہ اضلاع کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، ان کیلئے سالانہ ترقیاتی بجٹ کو بڑھا کر رواں سال 54 ارب روپے کیا، عالمی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے مہنگائی بڑھی، حکومت عام آدمی کو مہنگائی کے اثرات سے بچانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وفاقی وزراء، گورنر و وزیرِ اعلی خیبر پختونخوا اور صوبائی کابینہ کے اراکین اور پاکستان تحریکِ انصاف کے عہدیداران بھی موجود تھے۔وزیراعظم نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے خیبر پختونخوا میں تاریخی ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا، انضمام شدہ اضلاع کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، حکومت نے انضمام شدہ اضلاع کے سالانہ ترقیاتی بجٹ کو 2018 کی 24 ارب کی سطح سے بڑھا کر رواں سال 54 ارب روپے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، حکومت مہنگائی کے اثرات کو لوگوں تک پہنچنے سے روکنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت میں اضافہ ہوا ہے، حکومت خیبر پختونخوا میں سیاحتی مقامات کی نشاندہی کر چکی، جلد سیاحتی مقامات کی ترقی کیلئے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ، اشیاءِ ضروریہ پر مستحق خاندانوں کو رعایت، تعلیمی سہولیات میں بہتری حکومت کے فلاحی ریاست کے قیام کے وعدے کی تکمیل کا سنگِ میل ہے۔ملاقات میں حکومت کے صوبے میں عوامی فلاح کے منصوبوں اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ شرکاء نے وزیرِ اعظم کو متعلقہ حلقوں کے مسائل سے آگاہ کیا اور پارٹی کے امور پر گفتگو بھی ملاقات کا حصہ رہی۔ بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنےکیلئے حکومت تاریخی منصوبہ شروع کرنے جارہی ہے،20 ارب کی لاگت سے منصوبہ بجلی کے ترسیلی نظام میں جدت اور بہتری لے کر آئے گا، صوبائی سطح پر سستی بجلی کے منصوبوں اور کم نرخوں پر آف گرڈ فراہمی کیلئے حکمتِ عملی کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے گزشتہ دورِ حکومت کی طرح دور دراز علاقوں میں پن بجلی کے چھوٹے منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں، ان منصوبوں سے ان دور دراز علاقوں میں بھی سستی بجلی کی فراہمی ممکن ہوسکے گی جہاں ٹرانسمیشن لائن موجود نہیں۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ چشمہ رائٹ بینک کنال کا منصوبہ بھی حتمی مراحل میں داخل ہو چکا ہے، منصوبے کی تکمیل سے لاکھوں ایکڑزرعی اراضی قابلِ کاشت بنائی جا سکے گی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ رشکئی صنعتی زون مکمل طور پر فعال ہوچکا، حکومت 6 بڑے صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری یقینی بنانے کیلئے جامع حکمتِ عملی تیار کر رہی ہے۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نوجوانوں کو آئی ٹی شعبے میں روزگار کی فراہمی اور ملکی آئی ٹی برآمدات بڑھانے کیلئے خیبر پختونخوا میں اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں مستحق خاندانوں میں احساس راشن رعایت پروگرام کی تقسیم کا آغاز ہو چکا ہے، کارڈ کے تحت خیبر پختونخوا کے مستحق خاندانوں کو ہر ماہ اشیاءِ ضروریہ پر ایک ہزار روپے تک کی رعایت دی جائے گی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ انضمام شدہ اضلاع میں ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں۔ اجلاس کو خیبر پختونخوا میں انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے شروع کئے گئے منصوبوں اور اہم شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کی تعمیر پر پیش رفت سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ وزیرِاعظم نے جاری ترقیاتی منصوبوں کی معینہ مدت میں تکمیل یقینی بنانے اور عوامی فلاحی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی۔