اقوام متحدہ میں 2021 پاکستان کی کامیابیوں کا سال تھا ،منیر اکرم

اسلام آباد:اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نےکثیر الجہتی سفارتی فرنٹ پر پاکستان کی اہم کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے 2021 میں کشمیری کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی پرعزم حمایت جاری رکھی تاکہ انہیں بھارتی قبضہ سے آزادی مل سکے ،انہوں نے آج جاری ہونے والے نئے سال کے پیغام میں کہا کہ 2021 اقوام متحدہ میں پاکستان کی کثیر الجہتی سفارت کاری کاایک کامیاب سال تھا۔ اقوام متحدہ میں سفیر منیر اکرم کی زیر قیادت پاکستانی مشن نےجموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط،فوجی ٘محاصرے کے خاتمہ اور انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے کا کوئی موقع ضائع نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے لیے قانونی، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ 2021 پاکستان کے لئے ایک کامیاب سال تھا،بین الاقوامی قانون کے تحت کشمیریوں کو اپنے اختیار میں ہر طرح سے مزاحمت کرنے اور اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا حق حاصل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حق خودارادیت کے عالمی حصول سے متعلق پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کشمیریوں کامقدمہ بھی شامل تھا جسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اتفاق رائے سے منظور کیا تھا،ایک اور کامیابی میں پاکستان نےاقتصادی اور سماجی کونسل کی اپنی صدارت کا کامیابی سے اختتام کیا، جس نے اتفاق رائے سے اعلیٰ سطح کے سیاسی فورم ایچ ایل پی ایف کے وزارتی اعلامیہ کی بھی منظور دی جو عالمی بحالی اورپائیدار ترقی کے اہداف کے ایجنڈے پر ہم آہنگی کا مظہر ہے۔سفیر منیر اکرم نے کہا ہم سال 2022 کے لیے گروپ 77 (ترقی پذیر ممالک) کے چیئرمین کے طور پر ایک تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گروپ آف77 اینڈ چائنا کے اگلے چیئر مین کے طور پاکستان ترقیاتی ایجنڈے کو فروغ دینے کے لیے گروپ کے اراکین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے پر امیدہے جس میں قرضوں کی ری سٹرکچرنگ ،ترقی پذیر ممالک کو650 بلین ڈالرکے نئے ایس ڈی آرز کی دوبارہ تقسیم، بڑی رعایتی فنانسنگ، ترقی یافتہ ممالک کی طرف سے سالانہ کلائمٹ فنانس میں 100 بلین ڈالر کی رقم کو بروئے کار لانا، ترقی پذیر ممالک سے اربوں کے غیر قانونی مالیاتی بہاؤ کا خاتمہ ،ان ممالک کے چوری شدہ اثاثوں کی واپسی ، منصفانہ اور کھلا تجارتی نظام اور ایک منصفانہ بین الاقوامی ٹیکس نظام کی تشکیل شامل ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایک اور بڑی کامیابی ڈس انفارمیشن کے خاتمہ کے لئے پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظور ی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کا معاملہ بھی اٹھایا ،بین المذہبی اور بین الثقافتی مکالمہ کے بارے میں ہماری قرارداد جنرل اسمبلی نے بھاری اکثریت سے منظور کی جس میں جس میں مذاہب کے احترام کا مطالبہ کیا گیا ہے اور اظہار رائے کی آزادی پر جائز پابندیوں کا حوالہ دیا گیا ہے۔سفیر اکرم نے کہا کہ 2021 افغانستان میں امن عمل کے لیے ایک اہم سال ثابت ہوا ، ہم نے افغا ن عوام کی انسانی امداد اور خطے میں دیرپا امن کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششوں میں کلیدی کردار اد ا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی نے علاقائی تخفیف اسلحہ، روایتی ہتھیاروں پر کنٹرول ،علاقائی سطح پر اعتماد سازی کے اقدامات اور نیگیٹو سکیورٹی ایشورنسسز سے متعلق پاکستان کی طرف سے پیش کی گئی چار قراردادیں بھی منظور کیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے قیام امن برقرارر کھنے کے مشن میں سرفہرست دستوں طور دور دراز کے مشنوں میں امن برقرار رکھنے کے لیے خدمات انجام دے رہا ہے ۔سفیر اکرم نے کہا کہ پاکستان نے امن برقرار رکھنے کے وزارتی عمل میں ٹھوس عزم کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے ترقی پذیر ممالک کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے عالمی اقتصادی بحالی ، پائیدار ترقیاتی مقاصد کے حصول یکجہتی اور عالمی سطح پر تعاون کی بنیاد پر کووڈ۔ 19 کے خلاف ٹھوس عوامی رسپانس دیا ۔ اور کمزور گروپوں کو ترجیح دیتے ہوئے ویکسین تک مساویانہ اور ہمہ گیر رسائی پربھی زور دیا۔