تھانہ کلچر کی تبدیلی’’ آسان انصاف مرکز‘‘ پروگرام قبائلی اضلاع تک بڑھایا جائیگا، وزیراعلیٰ محمود خان

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے حیات آباد پولیس اسٹیشن کا دورہ کیا جہاں اُنہوں نے ” آسان انصاف مرکز” کا باضابطہ افتتاح کیا۔ ” آسان انصاف مراکز” پروگرام کے پہلے مرحلے کے تحت صوبائی دارلحکومت پشاور کے مزید چار تھانوں، یونیورسٹی ٹائون، فقیر آباد ، بڈھ بیر اور چمکنی کو بھی ” آسان انصاف مراکز” میں تبدیل کیا جائے گاجبکہ دوسرے مرحلے میں پشاور کے دیگر 12تھانوں کو بھی آسان انصاف مراکز میں تبدیل کیا جائے گا جس کے بعد پروگرام کو صوبے کے دیگر اضلاع بشمول ضم اضلاع تک توسیع دی جائے گی ۔تھانوں کو آسان انصاف مراکز میں تبدیل کرنے کا مقصد روایتی تھانہ کلچر اور ماحول کو تبدیل کرنا، تھانوں میں آنے والے سائلین کو بہتر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانا، پولیس تک شہریوں کی رسائی کو آسان بنانا اور عوام دوست پولیسنگ کو فروغ دینا ہے ۔آسان انصاف مراکزمیں جدید طرز کے رپورٹنگ روم، وزٹرز مینجمنٹ سسٹم ، کیو مینجمنٹ سسٹم ، کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم اور ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم قائم ہوں گے ۔اسی طرح ان مراکز میں ریکارڈ رکھنے، بہتر خدمات کی ترسیل اور موثر پولیسنگ کیلئے جدید سافٹ ویئر متعارف کرائے جائیں گے ۔ خواتین، خواجہ سرائوں ، بچوں اور بزرگ شہریوں کیلئے الگ ڈیسکس قائم ہوں گے اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے تھانے کی تمام سرگرمیوں کی براہ راست مانیٹرنگ کی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے آسان انصاف مرکز کے مختلف شعبوں کا بھی تفصیلی معائنہ کیا ۔صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کامران بنگش، ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی محمودجان، چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، انسپکٹر جنرل پولیس معظم جاہ انصاری اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ نے روایتی تھانہ کلچر کو تبدیل کرکے اسے عوام دوست بنانے کیلئے پولیس حکام کے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ صوبائی حکومت جدید عصری تقاضوں کے مطابق پولیس کو مستحکم بنارہی ہے ، پولیس کی استعداد کار کو بڑھانے اور تھانوں کے جملہ اُمور میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا موثر استعمال عمل میں لارہی ہے ۔دریں اثناء وزیراعلیٰ نے تاریخی اسلامیہ کالج پشاور کا بھی دورہ کیا جہاں اُنہوں نے 9 کروڑ روپے کی لاگت سے بچھائے گئے بین الاقوامی معیار کے ہاکی اسٹرو ٹرف کا بھی افتتاح کیا۔ ا س موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت دیگر کھیلوں کی طرح قومی کھیل ہاکی کو بھی فروغ دینے کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھارہی ہے ۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے پہلے پورے صوبے میں ہاکی کے صرف دو اسٹرو ٹرف تھے جبکہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں صوبے میں بین الاقوامی معیار کے چار بڑے اسٹرو ٹرف بچھانے کا کام مکمل کیا گیا ہے ۔ چھ مزید اسٹر وٹرف پر کام جاری ہے جن میں سے بعض تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں جبکہ اس کے علاوہ تین مزید اسٹرو ٹرف بھی بچھائے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت سے قبل صوبے میں صرف 69 اسپورٹس گرائونڈز دستیاب تھے جبکہ پی ٹی آئی کے دورحکومت میں مزید 110 گرائونڈز تعمیر کئے گئے ۔اُنہوں نے کہاکہ ہاکی ہمارا قومی کھیل ہے لیکن گزشتہ ادوار میں حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے یہ کھیل زوال پذیر ہے لیکن موجودہ صوبائی حکومت وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق اس کھیل کو دوبارہ فروغ دینے کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھارہی ہے ۔ کرکٹ لیگ کے طرز پر صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ ہاکی لیگ کا انعقاد کیا جارہا ہے جس سے اس کھیل کو دوبارہ ترقی دینے میں مدد ملے گی ۔ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں مکمل امن ہے اور یہاں پر سیاحت اور کھیلوں کی سرگرمیوں کیلئے ماحول انتہائی سازگار ہے، اس دفعہ 27 لاکھ سے زائد ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے صوبے کے سیاحتی مقامات کا رخ کیا۔ ہماری کوشش ہے کہ ہم سیاحت کی طرح صوبے میں کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دیں اور محکمہ اسپورٹس اس مقصد کیلئے بہترین اور منظم انداز میں کام کر رہا ہے۔محمود خان نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کھیلوں کے فروغ کے ذریعے اپنے نوجوانوں کو صحت مند ماحول فراہم کرنے کیلئے مربوط کوششوں میں مصروف ہے، کالام میں بین الاقوامی طرز کا کرکٹ اسٹیڈیم تعمیر کیا جارہا ہے، ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کی بحالی اور حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس میں جدید کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔اُنہوں نے کہاکہ تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر اسپورٹس گرائونڈز تعمیر کئے جارہے ہیں۔ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ سطح پر کھیلوں سے متعلق ترقیاتی کاموں کے علاوہ کھیلوں کی سرگرمیاں بھی منعقد کی جارہی ہیں۔