افغانستان میں تعمیر و ترقی کیلئے پاکستان کی معاونت کی ضرورت ہوگی

اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کی مجموعی ترقی کے مقاصد حاصل کرنے کے لئے کاروباری سرگرمیوں میں خواتین کی حوصلہ افزائی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی تاجر اپنے معاملات میں ایمانداری اور دیانتداری کے ذریعے دنیا میں ساکھ بنائیں، یہ برانڈ پاکستان کے لئے لازم ہے، ملکی برآمدات میں مزید بہتری کے لیے مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کے ساتھ ساتھ انہیں متنوع بنانے کی بھی ضرورت ہے، افغانستان میں امن اور تعمیر و ترقی سے پاکستان کے لئے بے پنا مواقع پیدا ہوں گے ۔ ایوان صدر میں پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پریگمیا) کی ایوارڈز تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔صدر مملکت نے کہا کہ خواتین کی معیشت میں شمولیت بڑھانے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، کاروباری سرگرمیوں میں خواتین کی شمولیت کے بغیر ترقی اُدھوری ہوگی۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ انصاف کی بنیاد پر فیصلوں سے ہی مُلک ترقی کرسکتا ہے، تاجر برادری کاروبار اور تجارت میں ایمانداری اور دیانتداری کو اپنا شعار بنائے، اس طرح دنیا کا اعتماد حاصل کرکے اپنی ساکھ بنانے کے ساتھ ساتھ آپ پاکستان کا نام بھی روشن کر سکتے ہیں جو برانڈ پاکستان کے لئے ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان معاشی ترقی کے ساتھ اخلاقی طور پر بھی بہتری کی طرف گامزن ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پالیسیز کی تیاری میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا ہے، حکومت کا کام کاروباری طبقے، برآمد کنندگان اور صنعت کاروں کو سازگار ماحول فراہم کرنا ہے اور اس سلسلے میں ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ملکی برآمدات میں اضافے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مزید بہتری کے لیے مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کے ساتھ ساتھ انہیں متنوع بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسئلہ کے سیاسی حل کے بارے میں وزیراعظم عمران خان کے موقف کی آج پوری دنیا تائید کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بدامنی سے سب سے زیادہ نقصان ٗافغانستان اور اس کے بعد پاکستان کو پہنچا ہے، وہاں قیام امن سے سب سے زیادہ فائدہ بھی افغانستان کے بعد پاکستان کو ہوگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ افغانستان میں دیرپا امن و استحکام سے کاروبار اور تجارت کو فروغ حاصل ہو گا جس کا ملکی معشیت کو فائدہ پہنچے گا۔ افغانستان میں تعمیر و ترقی کیلئے پاکستان کی معاونت کی ضرورت ہوگی۔صدر مملکت نے کہا کہ بھارت نے اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کر رکھے ہیں، بھارت اقلیتوں کے خلاف تعصب اور منافرت اور بالخصوص اپنی 15 فیصد مسلمان آبادی کو تنہا کرکے خود اپنے لئے خطرات مول لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انتہاء پسندی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اہم سبق حاصل کئے۔اس موقع پر صدر مملکت نے ایوارڈز حاصل کرنے والے تاجروں اور برآمد کنندگان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی۔