یوم سیاہ کشمیر انسانی تاریخ کے سیاہ باب کی عکاسی کرتا ہے ، عمران خان

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کے تنازع کی بین الاقوامی حیثیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں تسلیم شدہ ہے جن پر عمل درآمد ہونا باقی ہے، تمام رکن ممالک کی مشترکہ زمہ داری ہے کہ وہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے کا پابند بنائیں، پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ بھارت کو خطے میں عدم استحکام کے لئے ریاستی دہشت گردی کے استعمال سے روکا جائے جبکہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے پر مجبور کیا جائے، پاکستان کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا اور ان کے جائز حق خودارادیت کے حصول تک ہر ممکن حمایت جاری رکھے گا۔ یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم یہ دن بھارت کے غیر قانونی قبضہ کی مذمّت اور کشمیری عوام کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کے طور پر منا رہے ہیں۔ یوم سیاہ کشمیر انسانی تاریخ کے سیاہ باب کی عکاسی کرتا ہے جب 73 سال قبل بھارتی فورسز خطے پر زبردستی قبضہ اور کشمیری عوام کو محکوم بنانےکے لئے سری نگر میں اتری تھیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضہ سے یہ بین الاقوامی تنازع بنا ہے جس کا حل اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصہ سے سنگین مظالم اور جبر و استبداد کے باوجود بھارت کشمیری عوام کے عزم اور حوصلے کو توڑنے میں ناکام رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی ریاستی دہشتگردی،بے گناہ کشمیری عوام کی ماورائے عدالت شہادتیں، اظہار رائے پر پابندیاں، جعلی مقابلے، محاصرہ اور سرچ آپریشنز، دوران حراست تشدد و ہلاکتیں، جبری گمشدگیاں، پیلٹ گنز کے استعمال، کشمیری عوام کو اجتماعی سزا دینے کے لئے ان کے گھروں کو تباہ و نذر آتش کرنا اور کشمیریوں کو محکوم رکھنے کے دیگر تمام حربوں کو استعمال کرنا کشمیری عوام کی حق خودارادیت کے حصول کی جائزجدو جہد کے لئے ان کا جزبہ اورحوصلہ پست نہیں کر سکا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی یکطرفہ کاروائیاں، فوجی محاصرہ، مواصلاتی رابطے منقطع کرنا اور متنازع علاقہ کے آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنے جیسے دیگر غیر قانونی اقدامات نے بھارت پر مسلط آر ایس ایس کے ہندوتوا نظریہ کو مزید بے نقاب کر دیا ہے۔ بھارتی ہندوتوا کے شدت پسند نظریات اور اکھنڈ بھارت جیسے مذموم عزائم نے علاقائی امن و استحکام کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے تنازع کی بین الاقوامی حیثیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں تسلیم شدہ ہے جن پر عمل درآمد ہونا باقی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ تمام رکن ممالک کی مشترکہ زمہ داری ہے کہ وہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی زمہ داریاں پوری کرنے کا پابند بنائیں، پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ بھارت کو خطے میں عدم استحکام کے لئے ریاستی دہشت گردی کے استعمال سے روکا جائے جبکہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے پر مجبور کیا جائے۔ یہ ہی واحد طریقہ ہے جس کے ذریعے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا اور ان کے جائز حق خودارادیت کے حصول تک ہر ممکن حمایت جاری رکھے گا۔