خیبر پختونخوا حکومت کا ٹورازم پولیس کے قیام کیلئے 300 نئی آسامیاں پیدا کرنے کی منظوری

پشاور:خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں سیاحت کے فروغ کے سلسلے میں ایک اور اہم قدم کے طور پر ٹورازم پولیس کے قیام کے لئے 300 نئی آسامیاں پیدا کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ ابتدائی طور پر صوبے کے سیاحتی ضلع سوات میں ٹورازم پولیس کی76 ، اپر دیر میں 37، چترال میں 42 ، ایبٹ آبادمیں 71 اور مانسہرہ میں 74 اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔ٹورازم پولیس کے ضلعی سطح کے افسران صوبائی پولیس سے ڈپوٹیشن پر تعینات کئے جائیں گے جبکہ کنسٹیبل سمیت دیگر اہلکارمجوزہ طریقہ کار کے تحت بھرتی کئے جائیں گے۔ ٹورازم پولیس خیبر پختونخوا ٹورازم اتھارٹی کے خصوصی ونگ کے طور پر کام کرے گی۔ یہ بات وزیر اعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت منعقدہ محکمہ سیاحت کے ایک ا جلاس میں بتائی گئی ۔اجلاس کو صوبے میں سیاحت کو فروغ دینے کے لئے صوبائی حکومت کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سمیت اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کے احکامات پر عملدرآمد کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی سید ذوالفقار بخاری نے خصوصی طور پر اجلاس میں شرکت کی۔ سیکرٹری ٹورازم عابد مجیداورایڈیشنل سیکرٹری ٹورازم جنید خان کے علاوہ محکمہ کے دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ اور سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کے لئے دیگر محکموں کی ملکیتی ریسٹ ہاؤسز اور دیگر جائیدادوں کو محکمہ سیاحت کے حوالے کرنے کے لئے قانون بنالیا گیا ہے جبکہ صوبائی کابینہ نے 167سرکاری ریسٹ ہاؤسز کو محکمہ سیاحت کے حوالے کرنے کی باقاعدہ منظوری دیدی ہے۔اسی طرح ان ریسٹ ہاؤسز اور دیگر املاک سے آمدن حاصل کرنے کیلئے ان کو آؤٹ سورس کرنے پر کام جاری ہے۔ اسی طرح صوبے میں سیاحتی مقامات کی میپنگ کے لئے کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں ٹورازم زونز کے قیام کے لئے چار مختلف مقامات کی پہلے ہی سے نشاندہی کی گئی ہے جن میں گنول مانسہرہ، مداکلشت چترال،ٹھنڈیانی ایبٹ آباداور منکیال سوات شامل ہیں۔اسی طرح ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں مزید آٹھ ٹورازم زونز کے قیام کے لئے جگہوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں کیلاش ویلی ضلع چترال، شاہی اور بن شاہی ضلع لوئر دیر، جگوڑہ، پیاہ ویلی، نیاگدرہ ضلع سوات، مرغوزار، مہابنڈ، ایلم ضلع بونیر، سیرن ویلی اور ماہنور ویلی ضلع مانسہرہ شامل ہیں۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کیلئے انٹیگریٹڈ ٹورازم منیجمنٹ پلان تیار کیا جارہا ہے جس کے تحت مختلف محکمے ملکر ایک مربوط پلان کے تحت ان علاقوں میں سیاحت کے فروغ کے لئے مختلف کام کریں گی جن میں ریسٹ ایریاز کی تعمیر ، ٹوارسٹ فیسلیٹیشن سنٹر زکا قیام ، رابطہ سڑکوں کی تعمیر ، سیاحتی علاقوں کی صفائی، ریسکیو سروس اور سیکیورٹی کی فراہمی، سیاحوں کو طبی امداد کی بروقت فراہمی اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔مزید بتایا گیا کہ ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی سہولت کے لئے ٹورازم منیجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا بھی اجراء کیا جارہا ہے جس کے تحت سیاحوں کو سیاحت سے متعلق تمام معلومات ، سہولیات اور خدمات آن لائن دستیاب ہوںگی۔ صوبے کے سیاحتی مقامات تک رابطہ سڑکوں کی تعمیر کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس سلسلے میں سات مختلف منصوبوں کی منظوری ہو چکی ہے جن میں صوبے کے جنوبی اضلاع میں واقع قدیم سیاحتی مقام شیخ بدین تک سڑک کی تعمیر کے علاوہ ٹھنڈیا نی روڈ کی توسیع ، مانکیال تا باڑہ سہرائی سڑک، شیشی کوہ تا مداکلشت سڑک، سپاٹ ویلی روڈ، کالام تا کمراٹ روڈ، پترک تا کمراٹ روڈ اور تھل تا جاز بانڈہ روڈ شامل ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے کے مختلف ڈیموں پر تفریحی اور سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے 167ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے۔ اسی طرح صوبے کے سیاحتی مقامات پر ریسٹ ایریاکے قیام کے لئے 147ملین روپے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔ مزید بتایا گیا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت ناران میں چیئر لفٹ کی فیزیبیلیٹی مکمل کی گئی ہے جبکہ صوابی میں واٹر تھیم پارک کے قیام اور کمراٹ کیبل کار منصوبے کی فیزیبیلیٹی پر کام جاری ہے۔اجلاس میں صوبے بھر کے سیاحتی مقامات پر غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کو ختم کرنے کے لئے خصوصی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں سیاحت کے شعبے کی ترقی کو اپنی حکومت کی اہم ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق سیاحت کے شعبے کی ترقی کے لئے نتیجہ خیز اقدامات اٹھا رہی ہے، صوبائی حکومت کے ان اقدامات کے نتیجے میں یہ صوبہ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کا مرکز بن جائیگا اور یہاں کے لوگوں کو روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔صوبے میں سیاحت کے فروغ کے لئے صوبائی حکومت کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی سید ذوالفقار بخاری نے ان اقدامات سے عوام اور خصوصاً ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو آگہی دینے کے لئے خصوصی آگہی مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیا۔