خیبرپختونخوا حکومت خواجہ سراؤں کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے پرعزم ہے ، رابعہ بصری

پشاور: خواجہ سراؤں کے صوبائی اتحاد ٹرانس ایکشن , ٹرانسجنڈر ہیومن رائٹس کنسلٹنٹ نے پشاور میں خواجہ سراؤں کے لیے عید پیکج تقسیم کیا. خواجہ سرا تنظیموں کی جانب سے کہا گیا کے کرونا وائرس کے نتیجے میں خواجہ خواجہ سراؤں کی معاشی حالت نہایت خراب ہوچکی ہے جس کی وجہ سے کی بیشتر خواجہ سرا بھیک مانگنے پر مجبور ہیں.ممبر صوبائی اسمبلی رابعہ بصری نے خواجہ سراؤں میں فوڈ پیکج تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے نتیجے میں غربت کی شرح میں اضافہ ہوا ہے جس سے معاشرے کے محروم طبقات بالخصوص خواجہ سراؤں کو اضافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے, حکومت خیبر پختونخوا خواجہ سراؤں کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے اور اس حوالے سے جلد ہی صوبائی پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا،معروف خواجہ سرا رہنما نایاب علی نے کہا کہ خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کا قانون پورے پاکستان کے لیے منظور کیا گیا تھا لیکن اس حوالے سے صوبوں میں بہت ہی کم اقدامات دیکھنے کو آئے ہیں, وزارت انسانی حقوق کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہ صرف یہ کہ اسلام آباد بلکہ دیگر صوبوں کے خواجہ سراؤں کے حوالے سے بھی اقدامات اٹھائے کیونکہ ایسا نہ کرنے کی وجہ سے خواجہ سراؤں میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے.خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ریم شریف نے کہا کہ خواجہ سرا برادری پہلے سے ہی محروم اور بے سہارا طبقہ ہے – کرونا وائرس نے انہیں مزید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے لیکن چونکہ خواجہ سرا معاشرے میں کم تعداد میں موجود ہیں اس لیے حکومتی پالیسی انہیں اکثر نظر انداز کر دیتی ہیں.ٹرانس ایکشن الائنس کی صوبائی صدر فرزانہ جان نے کہا کہ اگرچہ وقتی امداد کے نتیجے میں مظلوم طبقات کے حالات بہتر نہیں بنائے جا سکتے لیکن یہ برے وقت میں ایک اہم سہارا فراہم کر سکتے ہیں. انہوں نے عید پیکج تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ عوام عید کی خوشیاں مناتے وقت غریب خواجہ سرا کمیونٹی کو نظر انداز نہ کرے۔