خواتین کو برابر کے مواقع فراہم کئے بغیر معاشرے میں مطلوبہ تبدیلی کا حصول ممکن نہیں ہے،صدرمملکت

اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ خواتین کو برابر کے مواقع فراہم کئے بغیر معاشرے میں مطلوبہ تبدیلی کا حصول ممکن نہیں ہے، ہونہار بچوں کی حوصلہ افزائی سے محنت اور مقابلے کا رحجان پیدا ہوگا، تعلیمی نصاب میں جدید دور کی ضروریات اور تعلیمی شعبہ میں رجحانات سے ہم آہنگ تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان صدر میں وفاقی تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام 35 ویں تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود، سیکرٹری تعلیم ڈاکٹر ساجد یوسفانی، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈاکٹر اکرام ملک، بڑی تعداد میں مختلف تعلیمی اداروں کے طلباءاور اساتذہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر صدر مملکت نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباءو طالبات میں میڈلز، لیپ ٹاپس اور نقد انعامات تقسیم کئے۔ صدر مملکت نے طالبات کی نمایاں کارکردگی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے طلباءپر بھی زور دیا کہ وہ مزید محنت کریں۔ انہوں نے طلباءمیں رٹہ لگانے کی بجائے سوچ بچار کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ مقابلے کے موجودہ دور میں آگے بڑھ سکیں۔ صدر مملکت نے وفاقی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر اکرام ملک کی جانب سے امتحانات کے نظام میں مفید اصلاحات متعارف کرانے کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ملک میں تدریس کے معیارات کو بلند کرنے کے لئے تنقیدی سوچ کے ساتھ ساتھ سکولوں اور مدرسوں میں یکساں نصاب تعلیم رائج کرنا بہت اہم ہے۔ صدر مملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ وزارت تعلیم کی جانب سے جاری کوششوں کے نتیجہ میں حکومت زیاہ سے زیادہ تعداد میں بچوں کے سکولوں میں داخلے کو یقینی بنانے کے قابل ہو گی جس کا ملک کی مجموعی ترقی پر مثبت اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سکول کے بچوں کے علاوہ اعلیٰ تعلیم کے لئے بھی علم کے حصول کو آسان بنا دیا ہے۔ صدر مملکت نے نرسوں کے لئے وزارت تعلیم کے سکالرشپ پروگرام کو بھی سراہا اور کہا کہ اس شعبے میں اس کی شدید ضرورت تھی۔ قبل ازیں وفاقی وزیر شفقت محمود نے اپنے خطاب میں کہا کہ وفاقی تعلیمی بورڈ اپنی اصلاحات کے ذریعے بہترین ادارہ بن چکا ہے۔ ملک میں رٹے کے تدارک اور یکساں نصاب تعلیم رائج کرنے کے حوالے سے کوششیں جاری ہیں۔ پرائمری تعلیم کے یکساں نصاب کا مسودہ اس سال مارچ تک تیار ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت حکومت نے تقریباً 50 ہزار مستحق طلباءکو سکالرشپ دینے کے لئے پانچ ارب روپے مختص کئے ہیں۔ اس موقع پر چیئرمین تعلیمی بورڈ نے خطاب کیا اور ادارے کی جانب سے امتحانی نظام میں کی جانے والی اصلاحات کو اجاگر کیا۔