چین،سیکیورٹی خدشات کے پیش نظرصوبے ہیبئی کے تمام شیشے کے پل بند

شیشے کے پل

شنگھائی : چین میں شیشے کے بنے پل پوری دنیامیں توجہ کامرکز بنے ہوئے ہوتے ہیں کیونکہ ان پلوں پر چلتے لوگ جب نیچے گہری کھائی اور بل کھاتے پہاڑوں کی طرف دیکھ کر چیخیں مارتے ہیں تو خوف کے ساتھ تجسس بھی نمودار ہوتاہے۔ہر سال ہزاروں سیاح محض ان شیشے کے پلوں کا سفر کرنے کے لیے چین کا رخ کرتے اور اونچائی پر کھڑے ہو کر حیران کن مناظر سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔آبادی کے حوالے سے دنیا کے سب سے بڑے ملک چین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہاں شیشے سے تیار کیے جانے والے پلوں کی تعداد بھی دنیا بھرمیں سب سے زیادہ ہے۔چین میں جہاں دنیا بھر سے زیادہ شیشے کے پل موجود ہیں، وہیں دنیا کی سب سے بڑا اور لمبا شیشے کا پل بھی موجود ہیں۔چین کے صوبے ’ہیبئی اور ہونان‘ سمیت چین کے متعدد شہروں اور صوبوں کو شیشے کے پلوں کا شہر بھی مانا جاتا ہے، جہاں نہ صرف گھروں اور عمارتوں بلکہ سمندروں اور پہاڑوں کے اوپر بھی شیشے کے پل بنے ہوئے ہیں۔یہ برج سیاحوں کی توجہ کا بھی سبب بنتے ہیں اور دنیا بھر کے لوگ یہ پل دیکھنے چین پہنچ جاتے ہیں۔

تاہم سیاحت کے شوقین اور شیشے سے بنے پل دیکھنے کے دلدادہ افراد کے لیے بری خبر یہ ہے کہ چینی حکام نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر صوبے ہیبئی کے تمام شیشے کے پل بند کردیے۔برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ نے اپنی رپورٹ میں چینی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ پے در پے ہونے والے حادثات اور کم سے کم 3 افراد کے ہلاک ہوجانے کے بعد صوبے ہیبئی کے شیشے کے پل بند کردیے گئے۔گزشتہ کچھ ہفتوں میں شیشے کے پلوں پر ناخوشگوار واقعات پیش آئے اور پھسلنے کے باعث کم سے کم 3 افراد ہلاک جب کہ 6 کے قریب زخمی ہوگئے جس کے بعد حکام نے تمام پلوں کو بند کردیا۔ ہیبئی میں 32 شیشے کے پل موجود ہیں جس میں دنیا کا سب سے طویل شیشے کا برج بھی شامل ہے۔اسی صوبے کے شہر ’ڑانگجیانیے‘ میں موجود شیشے سے بنے 488 میٹر دنیا کے طویل پل کو بھی سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بند کردیا گیا۔