پاکستان کے خلاف سیاسی ایجنڈوں کی مخالفت کریں گے،چین

چین

بیجنگ: چین نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس میں پاکستان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق چین کے ایشائی امور کے پالیسی ساز محکمے کے ڈائیکرٹر جنرک یاووین نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی چند رکن ممالک کی کوششیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے،ایف اے ٹی ایف کے چند ممبر ممالک پاکستان مخالف سیاسی ایجنڈا رکھتے ہیں لیکن چین ہر قسم کے سیاسی ایجنڈے کی مخالفت کرتا ہے۔یاووین کا کہنا تھا کہ چین امریکا اور بھارت کو اپنے دو ٹوک موقف سے بھی آگاہ کر چکا ہے۔چینی وزارت خارجہ میں ایشائی امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل یاﺅ وین نے بیان میں کہا کہ چین ایف اے ٹی ایف کو کسی ایک ملک کی جانب سے سیاست کی نظر کرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتایہاں کچھ ممالک پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی خواہش رکھتے ہیں ان کے اپنے سیاسی مفادات ہیں چین اس رویے کے خلاف ہے. پاکستانی صحافیوں کے ایک گروپ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کی کوششوں کا راستہ روکاہم نے بھارت اور امریکا پر واضح کردیا ہے کہ ہم یہ نہیں کرسکتے یہ ایف اے ٹی ایف کے مقصد سے ماورا ہے. انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کا مقصد کسی بھی ملک کو دہشت گردی کے لیے مالی معاونت روکنے کے لیے حمایت فراہم کرنا تھا پاکستان موثر طریقے سے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کررہا ہے اورچین دہشت گردوں کے خلاف کارروائی اور نظام کو مضبوط بنانے میں اس کی حوصلہ افزائی کرتا ہے.

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر دباﺅ بڑھانے کے بجائے ایف اے ٹی ایف اراکین کو چاہیے کہ نظام کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کریں یاد رہے کہ اکتوبر میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف اجلاس میں چین کے ساتھ ساتھ ترکی اور ملائیشیا نے بھی پاکستان کی حمایت کی تھی. ایف اے ٹی ایف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معانت کی روک تھام کے لیے بنائی گئی عالمی تنظیم ہے اس تنظیم نے 18 اکتوبر کو 4 ماہ کی مہلت دہتے ہوئے پاکستان پر زور دیا تھا کہ فروری 2020 تک ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کرے کیونکہ اس وقت تک پاکستان گرے لسٹ میں ہی موجود رہے گا.