آئی ایم ایف انتخابی معاملات کا فورم نہیں

اسلام آباد:نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مثبت بات چیت جاری ہے، پی ٹی آئی کے غیر ذمہ دارانہ خط سے اس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، ملک میں تشدد کی کسی صورت کوئی گنجائش نہیں۔ہم نے محدود وقت کیلئے دی گئی ذمہ داری کو احسن انداز میں پورا کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےنجی ٹی وی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کو انتخابات کے انعقاد سمیت معیشت کو درست راہ پر گامزن کرنے جیسے چیلنجز درپیش تھے۔پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط غیر ذمہ دارانہ ہے، اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ مثبت بات چیت جاری ہے۔ نگران حکومت کی کوششوں کے باعث معیشت میں بہتری آئی ہے۔ آئی ایم ایف انتخابی معاملات کا فورم نہیں، اس خط کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں عدالتوں کا احترام کرتا ہوں اور سب کو عدالتوں کا احترام کرنا چاہئے۔ میں اس لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوا کہ نگران حکومت آئین و قانون پر عمل کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو عسکریت پسندی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر عدالت نے نگران حکومت کے اقدامات کو سراہا ہے۔ اس معاملے پر لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے بات چیت بھی کی، انہیں متعلقہ اداروں سے رجوع کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کی کسی بھی صورت گنجائش نہیں، کوئی مسلح جدوجہد کرے گا تو ریاست کے پاس طاقت استعمال کرنے کا اختیار ہے۔ غیر ریاستی عناصر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتے ہیں۔ سیاسی و معاشی بنیادوں پر خدشات کو دور کرنا چاہئے، وسائل میں اضافہ اور درست استعمال یقینی بنانا چاہئے۔ماضی میں بلوچستان میں وسائل کا ضیاع ہوا، گورننس کی بہتری پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ لاپتہ افراد کے اعداد و شمار زیادہ اور غلط بتائے جاتے ہیں۔پرامن شہریوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ محدود وقت کیلئے ذمہ داری دی گئی تھی اس کو پورا کیا، معیشت کے بحران سے نمٹنے کیلئے دن رات کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے پاکستان پر حملہ سے مشکل صورتحال پیدا ہوئی۔