حج درخواستوں کی کم وصولی، وجہ سامنے آگئی

اسلام آباد: اندرون اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاسپورٹ جاری نہ ہونے کے باعث سپانسر شپ سکیم کے تحت حج درخواستوں کی وصولی میں کمی ریکارڈ کی گئی۔اس سلسلے میں وزارت مذہبی امور نے خارجہ کے بعد داخلہ امور کی وزارت سے رابطہ کیا اور وزارت خارجہ حکام کے نام خط لکھ کر تحفظات سے آگاہ کیا۔وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے عازمین حج کے لیے پاسپورٹ کا بروقت حصول ممکن بنایا جائے۔پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر بھی حج درخواستوں میں رکاوٹ بنی۔ متعلقہ حکام عازمین کو بروقت پاسپورٹ کا حصول یقینی بنائیں۔ذرائع کے مطابق سرکاری ریگولر سکیم کے تحت اب تک 54 ہزار درخواستیں ملی ہیں۔سپانسرشپ سکیم کے تحت اب تک 2600 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔سپانسر شپ سکیم کے تحت 25 ہزار زمین فریضہ حج ادا کر سکیں گے۔دوسری جانب نگران وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد سے سعودی سفیر نواف سعیدالمالکی نے ہفتہ کو ملاقات کی۔ملاقات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ، حج انتظامات، روڈ ٹو مکہ منصوبہ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا کہ 2024 کے سلسلے میں بہترین سہولیات کی فراہمی پر سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں، روڈ ٹو مکہ منصوبہ منفرد سہولت ہے، حجاج کی مقامی سطح پر سعودی کسٹم اور ایمیگریشن سعودی حکومت کا بہترین فیصلہ ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ انکی وزارت عازمین حج کو پہلے سے بہتر سہولت فراہم کرے گی۔ حجاج کرام کی آسانی کیلئے مثالی اور لائق تحسین اقدامات کرنے پر سعودی حکومت کے ممنون ہیں۔ حج 2024 کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے جنوری میں خود سعودی عرب کا دورہ کروں گا۔ سعودی پاک تعلقات خلوص،محبت اور بھائی چارے پر قائم ہیں۔ وزارت مذہبی امور کے ساتھ ہر قدم پر تعاون جاری رکھنے پر سعودی سفیر نواف سعید المالکی کے شکر گذار ہیں۔