بھارتی سپریم کورٹ کا استحقاق نہیں بین الاقوامی مسئلے کا فیصلہ کرے

اسلام آباد:نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کا استحقاق نہیں کہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ کا فیصلہ کرے، حکومت زراعت، فلمی شعبہ اور بلوچستان میں شاہراہوں سمیت تمام شعبوں کی ترقی کیلئے اقدامات کر رہی ہے، ملکی معیشت میں بہتری کیلئے ٹیکس نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں، کسی کو ملک میں امن و امان میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 12ویں قومی بلوچستان ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ خضدار کوئٹہ شاہراہ کا ٹینڈر ہو چکا ہے، صوبہ بلوچستان میں شاہراہوں کی صورتحال میں بہتری کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے اور کشمیریوں کو ان کا قانونی حق خودارادیت ملنا چاہئے، کوئی سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ اس بارے میں فیصلہ نہیں کر سکتی، یہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ مسئلہ ہے، ہر سطح پر کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی و سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، یورپی یونین سمیت ہر عالمی فورم پر اس مسئلہ کو اٹھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان بالخصوص گوادر میں گیس کے مسئلہ کے حل کیلئے کوشاں ہیں، 18ویں ترمیم کے بعد زراعت صوبوں کا معاملہ ہے، کچھی کینال پر جلد کام شروع ہو گا، موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں مختلف منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں، بلوچستان میں زرعی شعبہ میں وسیع مواقع موجود ہیں، ایس آئی ایف سی کے ذریعے زرعی شعبہ میں مختلف منصوبے زیر غور ہیں، نجی شعبہ سمیت سب کو سرمایہ کاری کیلئے سہولیات فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، حکومت چین، ایران، متحدہ عرب امارات، سنٹرل ایشیاء کے ممالک سمیت تمام ممالک کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ فلم، تھیٹر اور ڈرامے کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ آئین میں یقینی بنایا گیا ہے کہ آئین اور جمہوریت کی فعالیت کیلئے حکومت کا احتساب ناگزیر ہے، ہمیں اپنی سمت درست کرنے کی ضرورت ہے، احتساب کے عمل سے ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے خواتین کو بااختیار بنانا ضروری ہے، ہمیں سیاسی اور سماجی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے کوشش کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ معیشت کی بحالی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ملکی معیشت میں بہتری کیلئے ٹیکس اصلاحات ناگزیر ہیں، ٹیکس محصولات میں اضافہ کیلئے زیادہ سے زیادہ شہریوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہو گا، ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیلئے دستاویزی معیشت ضروری ہے، ملک کو 900 ارب روپے گردشی قرضے کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی امن و امان میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ملک میں امن و امان کیلئے ریاست اپنی ذمہ داریاں نبھائے گی، ملک میں امن و امان سے پاکستان میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھے گی۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں آئی ٹی کے شعبہ میں بڑے پیمانے پر ملازمتوں کے مواقع ہیں، ہمیں اپنے نوجوانوں کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنانا ہو گا، عوام کو خدمات کی فراہمی کیلئے اپنا ووٹ دینا چاہئے۔