اقوام متحدہ میں یوگا ڈے کی تقریب میں نریندر مودی کی شرکت کیخلاف احتجاجی مظاہرے

نیویارک:نیویارک میں اقوام متحدہ کی عمارت کے باہر لوگوں کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرہ کیا، جب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے عالمی ادارہ کے ہیڈ کوارٹر کے سبزہ زار میں اقوام متحدہ کے سفارت کاروں، عہدیداروں اور بھارتی تارکین وطن کے ارکان کے ساتھ بین الاقوامی یوگا ڈے منایا۔کشمیر میڈیا سروس مطابق اقوام متحدہ کی عمارت کے باہر احتجاج کرنے والوں نے کہاکہ نریندر مودی بھارت میں اقلیت دشمن پالیسیوں اور ملک کو ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے مودی مخالف نعرے لگائے اور انہیں گجرات کا قصائی قرار دیا۔پی ایم مودی کے ناقدین نے کہا کہ وہ یوگا کے ذریعے اپنے انسانی حقوق کے خراب ریکارڈ اور ہندو قوم پرستی سے عالمی برادری کی توجہ ہٹارہے ہیں اور وہ بھارت کے اقلیتی گروپوں خصوصا مسلمانوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔مودی صدر جو بائیڈن کے ساتھ بات چیت کے لیے امریکہ کے دورے پر ۔ادھر معروف امریکی ہفتہ وار میگزین TIME نے کہا ہے کہ بھارت ہمیشہ سے ایک ناقص جمہوریت رہا ہے، لیکن مودی کے دور میں اس کا انسانی حقوق کا ریکارڈ نمایاں طور پر خراب ہوا ہے۔ محققین سچترا وجین اور فرانسس کا ریچیا نے تقریبا 250 ایسے غیر متشدد سیاسی قیدیوں کی نشاندہی کی جنہیں مئی 2014میں جب مودی برسر اقتدار آئے تھے بغیر مقدمہ قید میں رکھاگیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حراست میں لیے گئے افراد میں وکلا، مصنفین، انسانی حقوق کے کارکن اور دیگرنقاد شامل ہیں۔ واچ ڈاگ ایکسس نا کے مطابق دنیا میں سب سے بڑی تعداد میں بھارت میں انٹرنیٹ کی بندش کی جاتی ہے اور مغربی ٹیک کمپنیوں کے مطابق بھارتی ٹیلی کام اور سوشل میڈیا کمپنیوں کو حکومت مخالف مواد کو ہٹانے کے لیے دبائو ڈالاجاتا ہے اور اگر وہ حکم پر عمل نہ کریں تو انہیں پولیس کے ذریعے دھمکایاجاتاہے۔