جارج سوروس موودی اور اڈانی کی ملی بھگت کو منظرعام پر لے آیا

اسلام آباد:معروف مالیاتی سرمایہ کار جارج سوروس نے میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے قریبی اتحادی اور بزنس ٹائیکون گوتم اڈانی کے ساتھ تعلقات کا معاملہ اٹھادیاجن پر اسٹاک میں ہیرا پھیری کا الزام تھا اور ان کا اسٹاک کچے گھروندے کی طرح دھڑام سے گر گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میونخ سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جارج سوروس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے قریبی اتحادی اور بزنس ٹائیکون گوتم اڈانی میں ہونے والے گٹھ جوڑ پر کڑی نکتہ چینی کی ۔سوروس ایک 92 سالہ ہنگری میں پیدا ہونے والا امریکی فنانسر اور مخیر شخص ہے جو کامیاب سرمایہ کاری،جمہوریت، شفافیت اور آزادی اظہار کو فروغ دینے کے لیے پوری دنیا میں جانا جاتا ہے ۔وہ ویانا اور بوڈاپیسٹ میں واقع سنٹرل یورپین یونیورسٹی کے مالک اور اوپن سوسائٹی فانڈیشنز کے بانی بھی ہیں ، جس نے مذکورہ بالا اقدار کو فروغ دینے والے گروپوں اور افراد کو گرانٹ دی۔ وہ امریکہ اور یورپی ممالک میں بہت زیادہ اثر و رسوخ کے ساتھ عالمی سطح پر مشہور شخصیت ہیں ۔اپنے تبصرے میں سوروس نے کہا کہ مودی اور بزنس ٹائیکون اڈانی کی قسمت آپس میں جڑی ہوئی ہے۔اب تک مودی اڈانی کے موضوع پر خاموش ہیں ، لیکن انہیں بھارت میں غیر ملکی سرمایہ کاروں اور پارلیمنٹ کے سوالات کا جواب دینا پڑے گا۔اڈانی کے ساتھ ان کے تعلقات ہندوستان کی وفاقی حکومت پر مودی کی گرفت کو نمایاں طور پر کمزور کر دیں گے اور اس سے انتہائی ضروری ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے دروازہ بھی کھل جائے گا۔مودی کو پہلے ہی ہندو انتہا پسندی میں اضافے اور مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف مظالم کی وجہ سے کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ریاستی پالیسی کے ایک حصے کے طور پر مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر بلاتعطل اور مسلسل ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے ۔سوروس نے سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں سادہ اور کم ججربہ کارہو سکتا ہوںتاہم مجھے بھارت میں جمہوری بحالی کی امید ہے۔۔گوتم اڈانی نے اپنی دولت کو بڑھانے کے لیے اسٹاک مارکیٹوں میں کھلے عام ہیرا پھیری کا سہارا لیا۔ امریکہ میں مقیم ریسرچ وزرڈ ہندنبرگ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں اڈانی کے سکینڈل کو بے نقاب کیا ہے۔عالمی سطح پر مشہور ہونے والی رپورٹ میں ایک ایسے کردار کے بڑے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے جو مودی کے ساتھ قربت کے لیے جانا جاتا ہے۔اس اسکینڈل نے اڈانی اور مودی کی مجرمانہ ملی بھگت کو اجاگر کیا اور اس معاملے میں وزیراعظم نریندرا مودی کے غیر جمہوری رویے کو بھی ظاہر کیا۔مودی کے بارے میں جارج سوروس کے بیان کا بڑا اثر ہو سکتا ہے کیونکہ وہ ایک غیر متنازعہ اور عالمی سطح پر مشہور شخصیت ہیں ۔وہ اپنی انسان دوست سرگرمیوں کی وجہ سے دنیا میں مقبول اوراچھی ساکھ ررکھتے ہیں اس لیے مودی کے بارے میں ان کے بیان میں کافی وزن ہے ۔ واضح رہے کہ میونخ سکیورٹی کانفرنس جہاں جارج سوروس نے بیان دیا وہ عالمی سطح کا بڑا مشہور فورم ہے۔ گزشتہ چار دہائیوں کے دوران یہ بین الاقوامی سکیورٹی پالیسی کے فیصلہ سازوں کے خیالات کے تبادلے کا سب سے اہم آزاد فورم بن گیا ہے۔ہر سال یہ دنیا بھر کے 70 سے زیادہ ممالک سے تقریبا 350 سینئر شخصیات کو اکٹھا کرتا ہے تاکہ وہ درپیش موجودہ اور مستقبل کے سکیورٹی چیلنجزپر بحث میں حصہ لے سکیں ۔