ڈالر مہنگا ہونے کے بعد اچانک سستا

کراچی: ڈالر آج مہنگا ہونے کے بعد اچانک سستا ہوگیا۔کاروباری ہفتے کے آغاز میں امریکی ڈالر مزید مہنگا ہوا تاہم ٹریڈنگ کے دوران سستا ہونے لگا۔انٹربینک میں ڈالر 6 روپے سستا ہونے کے بعد 271 روپے کا ہو گیا۔فاریکس ڈیلرز کے مطابق بینک درآمد کنندگان کو ڈالر 274روپے میں فروخت کر رہے ہیں۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر 277روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے۔۔گذشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر انٹربینک میں ڈالر 276 روپے 58 پیسے پر بند ہوا تھا۔گذشتہ روز ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں انٹربینک میں ڈالر 13 روپے 98 پیسے مہنگا ہو کر 276.58 روپے کی بلند ترین سطح پر بند ہو جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر 14 روپے مہنگا ہوگیااورایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 269 روپے سے بڑھ کر280روپے کی ریکارڈ سطح پر جا پہنچا ،ایک موقع پر ڈالر 283 روپے کی بلند سطح پربھی دیکھا گیا تھا ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں یورو 9.50 روپے مہنگاہوکر 296.50 روپے کا ہوگیا تاہم ہفتے کو مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید2روپے کم ہوکر278روپے رہی۔ایک ہفتے میں برطانوی پاؤنڈ 10 روپے مہنگاہوکر 336 روپے کی بلندی پر جاپہنچا لیکن ہفتے کوگھٹ کر334.50روپے پر آگیا اسی طرح یورو کی قیمت خرید301.50روپے رہی ۔77.50 روپے اور سعودی ریال75 روپے کا ہوگیا۔دوسری جانب مہنگا ڈالر اور عدم دستیابی کے باعث ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کے بحران کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔انڈسٹری ذرائع کے مطابق ملک میں پیٹرول کا صرف 16 اور ڈیزل کا 30 دن کا ذخیرہ رہ گیا ہے، آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے وزارت پیٹرولیم اور چیئرمین اوگرا کو مدد کیلئے خط لکھ دیا۔خط میں کہا گیا کہ ڈالر مہنگا ہونے سے آئل کمپنیز کی روپے میں بینک کریڈٹ لمٹ20 سکڑ گئی، تیل منگوانے کیلئے ہماری بینک کریڈٹ لمٹ میں فوری اضافہ کیا جائے جبکہ ڈالر کی قیمت کے فرق کو کنزیومرز پر فوری منتقل کیاجائے۔ آئل کمپنیزایڈوائزری کونسل کے مطابق فی ڈالر45روپے کا نقصان حکومت پوراکرے، جنوری میں فروخت شدہ تیل کی قیمت ڈالر کے حالیہ ریٹ سے اداکرنا پڑی، خط کے مطابق آئل سپلائی چین اور ریفائنریز کی پیداوار متاثر ہونے لگی۔