مقبوضہ کشمیرمیں نافذ کرفیو29 ویں روز میں داخل

مظفر آباد : مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور وہاں کشمیریوں کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی امن فوج کو وہاں تعینات کرنے کا مطالبہ سامنے آ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی امن فوج کو تعینات کیا جائے، نہیں تو پاکستان لائن آف کنٹرول کے پار اپنیفوج بھیجے۔خیال رہے کہ حزب المجاہدین کشمیر میں دیگر تنظیموں کی طرح بھارتی مظالم کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہے۔ 8 جولائی 2016ء کو حزب المجاہدین کے 22 سالہ کمانڈر برہان مظفر وانی کو بھارتی فوج نے مبینہ طور پر ایک مقابلے میں شہید کردیا تھا، جس کے ساتھ ہی مقبوضہ وادی میں آزادی کی تحریک میں ایک نئی لہر پیدا ہوگئی تھی۔یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیٹ ختم کر دی تھی جس کے بعد وادی میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے ۔

بھارتی فوج کے مظالم میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ آج مقبوضہ کشمیرمیں نافذ کرفیو مسلسل 29 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے۔ وادی میں مواصلاتی نظام بھی معطل ہے جس کی وجہ سے کشمیریوں کا باہر کی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر گولیاں اور پیلٹ گنز سے حملے کر رہی ہے جبکہ حریت رہنماؤں کو بھی حراست میں ہی رکھا گیا ہے۔وادی میں کرفیو اور پابندیاں برقرار ہونے کی وجہ سے کشمیریوں کی غذائی قلت شدت اختیار کر گئی ہے۔ قابض انتظامیہ نے زیر حراست ہزاروں کشمیریوں پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر دیا ہے جس کے تحت کوئی بھی پولیس اہلکار کسی بھی شہری کو گھر سے یا باہر سے محض شک کی بنیاد پر گرفتار کر سکتا ہے اور گرفتار کیے گئے شہری کے اہل خانہ کو اس حوالے سے نہ تو مطلع کیا جاتا ہے اور نہ ہی اسے قانونی امداد حاصل کرنے کی اجازت ہوتی ہے