شاندانہ گلزار کا سیلاب متاثرین کی امداد میں کرپشن کا الزام جھو ٹا نکلا

پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار نے سیلاب متاثرین کی امداد میں کرپشن کا الزام عائد کر دیا۔شاندانہ گلزار نے برطانوی ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں سب سے بڑا مسئلہ اعتماد کا ہے۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ لوگوں کو نہیں معلوم سیلاب زدگان کو فنڈز دینے کیلئے کس پر اعتبار کریں۔شاندانہ گلزار نے کہا کہ کے پی حکومت نے4 ہفتے پہلے بلوچستان حکومت کیلئے فنڈ بھیجےتاہم وہ فنڈ راستےمیں گم ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ نہ ختم ہونے والی کرپشن ہی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے،پاکستان میں بارش اللہ کی طرف سے اور سیلاب کرپٹ گورننسوں کی وجہ سے آتے ہیں۔سیلاب کے سدباب کیلئے پہلے سے انتظام کرنا ضروری تھا۔انہوں نے کہا کہ جہاں مون سون کی ریکارڈ بارش نے ملک کے چاروں صوبوں کو متاثر کیا ہے، وہیں سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں اور سب سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے۔ قدرتی آفات کی امداد کی تقسیم منصفانہ طریقے سے نہیں ہوئی،امدادی سامان ان علاقوں تک نہیں پہنچ رہی جن کی ضرورت تھی۔حالیہ سیلاب سے صوبہ سندھ زیادہ متاثر ہوا لیکن
بدقسمتی سے جو کچھ ہم سوشل میڈیا پر دیکھتے ہیں وہ امید افزا نہیں ہے۔ امدادی سامان متاثرین کی بجائے بعض سرکاری اہلکاروں کے گھروں تک پہنچائی جا رہی ہے۔
جیو فیکٹ چیک نے پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیموں تک رسائی حاصل کی۔ ان تمام لوگوں نے جن نے اس بات کی تردید کی ہے کہ انہیں اب تک صوبہ سندھ یا ملک کے دیگر حصوں میں امدادی کاموں میں رکاوٹ ڈالنے والی بدعنوانی کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔
اقوام متحدہ کے انفارمیشن سینٹر کی نیشنل انفارمیشن آفیسر مہوش علی نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ابھی تک اس قسم کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی جس کا سیاستدان حوالہ دے رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ، حکومت، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز اور غیر سرکاری تنظیمیں اکھٹے کام کر رہی ہیں۔
امداد کی تقسیم میں شامل اقوام متحدہ کی ایک اور تنظیم کے ایک کمیونیکیشن آفیسر نے بھی نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ تنظیم کو سندھ یا کسی اور طرح سے بدعنوانی کی ایسی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ “ہمیں ایسی کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے،
جیو فیکٹ چیک نےدستاویزی ثبوت فراہم کرنے کے لیے شاندانہ گلزار خان سے رابطہ کیا،لیکن اسے کوئی جواب نہیں دیا۔
شاندانہ گلزار نےٹوئٹر پر سال2013، 2018 اور 2019 کو حریف سیاسی جماعتوں کے سیاستدانوں پر بدعنوانی کا الزام لگانے والے مضامین اور خبروں کے اسکرین شاٹس پوسٹ کیے ہیں۔ تاہم ان خبروں اورمضامین میں سیلاب کے حوالے سے امدادی کاموں کا حوالہ نہیں دیا گیا،
اگرچہ ماضی میں قدرتی آفات سے متعلق امداد میں بدانتظامی اور بدعنوانی کی خبریں آتی رہی ہیں، لیکن ابھی تک ایسی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے جو موجودہ امدادی کاموں کے حوالے سے شاندانہ گلزار جو الزامات لگارہی ہیں۔