خیبرپختونخوا کا 330 ارب سے زائد کا بجٹ آج پیش ہوگا، قبائلی اضلاع کیلئے222 ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویز

پشاور: خیبرپختو نخواکے آئندہ مالی سال 2022-23کیلئےکم و بیش ایک ہزار300 ارب روپے کا بجٹ آج بروز پیر پیش کیا جائے گا۔ قبائلی اضلاع کیلئے222 ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے ، سرکاری ملازنین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کا امکان ہے، تنخواہوں کیلئے 440ارب روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں، سرکاری ملازمین کی پنشن کے لیے 105ارب روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔صوبے کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کی مد میں 68 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، وفاق سے ٹیکس کی مد میں550 ارب روپے سے زائدملنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے، وفاق سے آئل،گیس رائلٹی کی مد میں 30ارب روپے سے زائدملنے کا امکان ظاہر کیا گیاہے، بجلی کے خالص منافع اور بقایاجات کی مد میں61 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد ملنے کی توقع ہے ، دستاویزات کے مطابق صوبائی ٹیکسوں کی مد میں 80ارب روپے سے زائد وصول ہوں گے، 90ارب روپے سے زائد کی غیرملکی امداد بھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے، قبائلی اضلاع کیلئے 200ارب روپے سے زائد کی گرانٹس ملنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے، دیگر محاصل کا تخمینہ 210 ارب روپے سے زائد لگایا گیا ہے، آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کے لیے350 ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویزہے، بندوبستی اضلاع کیلئے 180ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویزدی گئی ہے جبکہ ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کیلئے35ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویزدی گئی ہے۔دستاویزات کے مطابق سالانہ ترقیاتی پروگرام کی مد میں قبائلی اضلاع کیلئے24 ارب روپے رکھنے کی تجویزدی گئی ہے، تیز تر ترقیاتی منصوبے کے تحت قبائلی اضلاع میں 35 ارب روپے سے زائد خرچ کئےجائیں گے۔ 653 جاری منصوبوں کیلئے 90 ارب روپے سے زائد مختص کیے گئے ہیں، سرکاری سکولوں میں 242 سائنس اور آئی ٹی لیبز تعمیر کی جائیں گی، قبائلی اضلاع میں پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک بہترین کارکردگی دکھانے والے طلباء کو وظائف دیے جائیں گے۔قبائلی اضلاع میں 164 بنیادی مراکز صحت اور 15 سول اسپتال بحال کئے جائیں گے، خیبرپختو نخوا میں ڈویژن کی سطح پر پیتھالوجی لیبز قائم کی جائیں گی، قبائلی اور بندوبستی اضلاع میں جدید ڈیری فارم قائم کئے جائیں گے، بارنگ سے سوات تک 61 کلو میٹر روڈ تعمیر کی جائے گی۔ قبائلی اضلاع میں چھوٹے ڈیم تعمیر کیے جائیں گے، خیبر میڈیکل یونیورسٹی حیات آباد میں بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹر قائم کیا جائے گا۔