ملک بھر میں 20 اشیاء کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی کی شرح بڑھ کر16.49 فیصد ہوگئی

اسلام آباد : ملک میں 20 اشیاء کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی کی شرح بڑھ کر16.49 فیصد ہوگئی، ہفتہ واربنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 0.52 فیصد اضافہ ہوا، 9 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور22 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ وفاقی ادارہ شماریات نے ہفتہ وارمہنگائی کے اعداد و شمارجاری کیے ہیں جس کے تحت حالیہ ہفتے میں مہنگائی کی شرح 0.52 فیصد بڑھنے سے ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 16.49 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔حالیہ ہفتے20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ان اشیاء میں کیلے4 روپے 63 پیسے فی درجن، چائے، چاول ، دال مسور، دال چنا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، برائلر مرغی24 روپے 45 پیسے، پیاز3 روپے 80 پیسےفی کلو، اڑھائی کلو گھی کا ڈبہ4 روپے60 پیسے، بیف2 روپے 38 پیسے اور مٹن کی قیمت میں 33 پیسے فی کلو اضافہ ہوا۔حالیہ ہفتے میں 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان اشیاء میں ٹماٹر 15روپے 65 پیسے، لہسن14 روپے 17 پیسے فی کلو، انڈے ایک روپے69 پیسے فی درجن، آٹے کا بیس کلو تھیلا 2 روپے 51 پیسے، چینی65 پیسے فی کلو، دال ماش ایک روپے 72 پیسے فی کلو، دال مونگ 65 پیسے فی کلو سستی ہوگئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام ریکارڈ کیا گیا۔دوسری جانب فروری میں ورکرز کی ترسیلات زر حکومت کے لیے مایوس کن ثابت نہیں ہوئی جس میں پاکستان نے تقریباً 2 ارب 20 کروڑ ڈالر حاصل کیے جو ماہانہ 2 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 2021-22 کے ابتدائی 8 مہینوں (جولائی تا فروری) کے دوران ترسیلات میں سالانہ 7.6 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ترسیلات زر کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کیے ہیں جس میں ماہانہ بنیادوں پر فروری میں 2 فیصد اضافہ دیکھا گیا، تاہم پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں رواں سال فروری میں اس میں 2.7 فیصد کمی ہوئی۔ملک کو رواں مالی سال کے ابتدائی 8 مہینوں کے دوران 20 ارب ایک کروڑ 41 لاکھ ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 18 ارب 70 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 7.6 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں،پاکستان کو رواں مالی سال میں تقریباً 30 ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔