وزیراعظم کی جانب سے پٹرول کی قیمتیں کم کرنے پر کرپشن بچاؤمہم والی جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، مراد سعید

اسلام آباد:وفاقی وزیر مواصلات مرادسعید نے کہا ہے کہ ساڑھے تین سال سے حکومت کے جانے اور ایوان سے بلز پاس نہ ہونے کی باتیں کرنے والی اپوزیشن کو پارلیمان کے اندر اور باہر ہر میدان میں شکست سے دوچار کیا، وزیراعظم کی جانب سے پٹرول کی قیمتیں کم کرنے پر کرپشن بچائو مہم والی جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، چیلنجز کے باوجود وزیراعظم عمران خان نے خود داری پر مبنی فیصلے کئے، نواز شریف نے اپنے دور میں حریت رہنمائوں سے ملاقات سے انکار اور بھارتی تاجروں سے ملاقاتوں کو ترجیح دی، پیپلز پارٹی کے دور میں راجیو گاندھی کے دورہ پاکستان کے موقع پر کشمیر کے بورڈ اتار دیئے گئے،خود داری کے فیصلے کر کے ہم نے غلامی کی زنجیریں توڑیں اور آزاد خارجہ پالیسی دی۔ اتوار کو جاری بیان میں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے اپوزیشن کے لانگ مارچ سمیت دیگر اہم امور پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی ایک مرتبہ پھر سرکس لگی ہوئی ہے، جب سے وزیراعظم عمران خان نے حلف لیا، یہ اچار پارٹیاں اپنی کرپشن بچانے کے لئے ایک ہو گئیں،ہر موقع پر کہا جاتا رہا کہ حکومت جانے والی ہے اور فلاں بل پاس نہیں ہوگا، ساڑھے تین سال ہم نے بارہا یہ سرکس دیکھی، وزیراعظم عمران خان اور ان کے کارکنوں نے انہیں پارلیمان کے اندر اور پارلیمان سے باہر سیاسی اور پارلیمانی میدانوں میں شکست سے دوچار کیا، گلگت بلتستان کے انتخابات ہوں یا ضم شدہ اضلاع اور آزاد کشمیر کے انتخابات ہوں، اللہ تعالیٰ نے عمران خان اور ان کی جماعت کو سرخرو کیا اور اپوزیشن کو شکست فاش ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے اندر کے معاملات ہوں یا پاکستان کو بلیک لسٹ سے بچانے کیلئے فیٹف کی قانون سازی ہو، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے لئے قانون سازی ہو یا بجٹ کی منظوری،پارلیمان میں اپوزیشن کے شور شرابے کے باوجود ان تمام معاملات میں اپوزیشن کو شکست ہوئی، پٹرول کی قیمتیں کم ہونے پر کرپشن بچائو مہم والی جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہیں جو اب کہہ رہی ہیں کہ دنیا میں قیمتیں بڑھ رہی ہیں تو عمران خان نے عوام کے لئے قیمتیں کیوں کم کیں؟،اپوزیشن کی سرکس پر اپنا اور قوم کا وقت برباد نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی خارجہ پالیسی کی خوداستحصالی اور خودداری تک کے سفر پر بات کروں گا،جب ہم خودداری کی بات کرتے ہیں تو اسی سے قومیں بنتی ہیں، علامہ اقبال کا فلسفہ خودی اسی بنیاد پر تحریر کیا گیا،وزیراعظم عمران خان نے حکومت میں آنے سے پہلے اس کا نہ صرف ذکر کیا بلکہ حکومت میں آنے کے بعد اس کا عملی مظاہرہ کیا۔مراد سعیدنے کہا کہ سابقہ ادوار میں لئے گئے قرضوں اور سابق دور کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت آئی سی یو میں تھی، ان چیلنجز کے باوجود وزیراعظم عمران خان نے خودداری پر مبنی فیصلے کئے،نائن الیون میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا لیکن اس جنگ میں ہم اتحادی بنے تو ہمیں اسی ہزار جانوں کا نقصان ہوا، دہشت گردی کاشکار بھی ہم تھے اور دہشت گردی کا الزام بھی ہم پر تھا،ماضی میں ڈرون حملوں سے ہمارے بچے شہید ہوئے، ملک میں دہشت گردی میں اضافہ ہوالیکن سابقہ حکمران اپنی غلط پالیسیوں اور اپنی کرپشن کو بچانے کے لئے قوم سے جھوٹ بولتے رہے،خود استحصالی اور خودداری کا لفظ اس لئے استعمال کیا کہ پہلے پاکستانی قوم کا اس انداز سے استحصال کیا گیا کہ یہاں جو پیسہ قوم پر لگنا تھا وہ پیسہ چوری کر کے قوم کا استحصال کیا گیا،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جب یہاں جنازے اٹھ رہے تھے اور ڈرون حملے ہو رہے تھے اس وقت انہوں نے قوم سے جھوٹ بول کر بیرون ملک اپنے اثاثوں اور جائیدادوں کو بچانے کیلئے ڈرون حملوں کی اجازت دی۔