پاکستان کو آئی ٹی کے شعبے میں مزید گریجویٹس کی ضرورت ہے، ڈاکٹر عارف علوی

کراچی:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئی ٹی کے شعبے میں تعداد اور معیار کے لحاظ سے مزید گریجویٹس کی ضرورت ہے کیونکہ دنیا کو اس شعبے میں ان گریجویٹس کی زیادہ تعدادچاہئے ، چپ مینوفیکچرنگ 2030 تک 1.3 ٹریلین اورمستقبل قریب میں آئی ٹی سیکٹراربوں ڈالر کی صنعت ہوگی جس کے لیے آئی ٹی کے شعبے میں 80 ملین سے زائد گریجویٹس کی ضرورت ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نےعثمان انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (یو آئی ٹی) یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صدر مملکت نے پاکستان کے پہلے اوپن سورس آر آئی ایس سی ۔ وی مائیکروپروسیسر کو ڈیزائن کرنے پر یو آئی ٹی اور اس کی ٹیم کو مبارک باد بھی دی ۔صدرمملکت نے کہا کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ گریجویٹ پیدا کرنے چاہئیں ، سرکاری اور نجی اداروں کو اس شعبے پرزیادہ توجہ دینی چاہیے اور ملک میں مزید گریجویٹ پیدا کیے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کوانٹم لیب قائم کرنے پر غور کر رہا ہے۔ انہوں نے ورچوئل یونیورسٹی اور قائداعظم یونیورسٹی کو سراہتے ہوے کہا کہ وہ اس شعبے میں گریجویٹس تیار کر کے بہترین کام کر رہی ہیں ، اس کے علاوہ اس شعبے میں بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے شارٹ کورسز کے لیے آن لائن کلاسز کا انعقاد بھی کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم آئی ٹی سیکٹر کے لیے ہر قسم کی سپورٹ جاری رکھیں گے۔وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ چین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ٹیکسٹائل، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے بات کی۔صدرمملکت نے کہا کہ دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان کے پاس ہومین ریسورس سستا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو خوشحال بنانے کے لیے ہر فرد کی ضرورت ہے اورحکومت کو ان کے لیے مواقع بھی پیدا کرنے چاہئیں۔انہوں نے یو آئی ٹی یونیورسٹی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی نے پاکستان کا پہلا اوپن سورس رسک بیسڈ مائیکرو پروسیسر تیار کرکے آئی ٹی انڈسٹری میں بڑے خلا کو پر کرنے میں زبردست کام کیا ہے۔اس موقع پر چیئرمین سیلیکون فیڈریشن نوید شیروانی نے کہا کہ چالیس چپس اور ڈیزائن لیبز پورے پاکستان میں قائم کی جائیں گی اور یو آئی ٹی پاکستان کی واحد یونیورسٹی ہے جس نے دو سال قبل ایک چھوٹے سے کمرے میں چپ تیار کرنا شروع کی تھی۔اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر شعیب زیدی نے بھی خطاب کیا۔