کوہاٹ:اے آئی پی کے تحت قبائلی علاقے آج ترقی کی نئی راہوں پرگامزن ہیں، محمد جاوید مروت

کوہاٹ: کمشنرکوہاٹ ڈویژن محمد جاوید مروت نے کہاہے کہ اے آئی پی فیز۔ٹو میں شامل ایک ایک منصوبہ عوام کے بہترین مفاد میں ان کی مشاورت سے مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے افسران کوہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے محکموں کے تحت مجوزہ منصوبوں کی فیزیبیلٹی تیارکرنے کیلئے گلی گلی اورمحلے محلے جائیں اورعوام ومقامی معززین کی ضروریات کے مطابق جامع منصوبے وضع کریں تاکہ فیز ۔ون کی تکمیل کے بعد فیز۔ٹو کی تکمیل پر قبائلی اضلاع میں شامل تمام تحصیلوں اورسب ڈویژنز کے عوام انضمام کے ثمرات سے مستفید ہوسکیں اور ان کے تمام بنیادی مسائل حل ہوسکیں۔ وہ ڈسٹرکٹ کونسل ہال کوہاٹ میں اے آئی پی فیز۔ٹو کے مشاورتی اجلاس کے موقع پرخطاب کررہے تھے۔اس موقع پرڈپٹی کمشنرکوہاٹ روشن محسود، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس سمیع الرحمن، ڈی پی او کوہاٹ محمدسلیمان،فوجی افسران ،سرکاری محکموں کے افسران،قبائلی زعماء ،عوام اورنوجوانوں کی ایک کثیر تعداد موجود تھی۔کمشنر کوہاٹ نے کہاکہ ترقی خوابوں میں نہیں ہوتی بلکہ علاقہ کی ترقی کے ہر کام میں اپنے حصے کاکردار اداکرکے اس کو بہتر سے بہتر بنانے کافریضہ عوام اورمشران کابھی ہے۔ جاویدمروت نے کہا کہ ترقی کیلئے اپنی سوچ میں بھی مثبت تبدیلی لانی پڑتی ہے اور سینئرنسلوں کوچاہیئے کہ وہ اپنی نئی نسلوں کو گھربناتے وقت ا س میں گاڑی کیلئے گیراج بنائیں نہ کہ اس کے کونوں پرمورچے۔کمشنر کوہاٹ نے ڈی سی کوہاٹ کوہدایت کی کہ وہ فیز۔ٹو کے تحت تمام محکموں کے افسران کوٹاسک دے کران پرموثر نگرانی کویقینی بنائیں ۔عوام ترقیاتی کاموں پرنظر رکھیں،ان کی تکمیل میں محکموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں اور ضرورت ہو تو ڈپٹی کمشنرکوہاٹ کوشکایت کریں ۔انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقے بہت کھٹن حالات سے گزرے ہیں تاہم اب شکر کریں کہ آج ہم ترقی کی نئی راہوں پرگامزن ہیں ۔لہٰذا انتظامیہ اورمحکموں کو بھر پورسپورٹ دیں ۔کمشنر کوہاٹ نے ہدایت کی کہ گرلز پرائمری سکول امیرخیل غریبہ جواکی کی فوری انکوائری کرکے ذمہ داری فکس کریں اورانہیں رپورٹ پیش کریں۔ قبل ازایں ڈپٹی کمشنر روشن محسود اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس سمیع الرحمن نے اے آئی پی فیز ۔ون اورٹو پرتفصیلی بریفنگ دی جبکہ عوام اورمشران نے فیز۔ٹو میں شمولیت کیلئے مناسب تجاویز پیش کیں۔ یاد رہے کہ فیز۔ون 2019 میں شروع ہوکر جون 2022 میں مکمل ہورہاہے جبکہ فیز۔ٹو جولائی 2022 میں شروع ہوکر 2025 میں مکمل ہوگا اور ان کے تحت ضم شدہ اضلاع میں صحت، تعلیم ،موصلات ،جنگلات ،زراعت ،سماجی بہبود ،عشروکواة، سولرائزیشن اوردیگر شعبوں میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔