دورہ پاکستان کے خلاف سازش ناکام، آسٹریلوی کھلاڑی کے خاندان کو بھارت سے سنگین نتائج کی دھمکیاں

اسلام آباد:آسٹریلیا اور پاکستان کرکٹ بورڈ ز اور حکومتی سیکورٹی اداروں نے آسٹریلیا کے کھلاڑی آشٹن ایگر کو پاکستان کا دورہ نہ کرنے کی دھمکی کو مسترد کردیا اور اس طرح ایک بار پھر بھارت سے دی جانے والی جعلی دھمکیاں آسٹریلیا کے دورہ پاکستان کو سبوتاژ کرنے میں ناکام ہوگئیں۔ ایگرکی شریک حیات کو مبینہ طور پر انسٹا گرام پر دھمکی دی گئی تھی ۔کرکٹ آسٹریلیانے پیر کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس قسم کی سوشل میڈیا کی سرگرمی کےلئے جامع سیکورٹی منصوبہ جات موجود ہیں جسے اس کیس میں خطرہ کی حامل تصور نہیں کیا گیا۔ اس وقت اس بارے میں مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔واضح رہے کہ آسٹریلوی کرکٹ تین ٹیسٹ میچوں ، تین ایک روزہ اور ایک ٹی 20 میچ کےلئے اتوار کو پاکستان پہنچی تھی۔ بیان کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا سوشل میڈیا پوسٹ کے بارے میں آگاہ ہے جس کی نوعیت اور مواد کے بارے میں پی سی بی ، کرکٹ آسٹریلیا اور مشترکہ حکومتی سیکورٹی عوامل کے ذریعے تحقیقا ت کی گئی ہیں ۔آسٹریلوی میڈیا میں رپورٹس کے مطابق سیکورٹی ایجنسیاں، سی اے اور پی سی بی نے کھلاڑیوں اور ان کے اہل خانہ کو ہدف بنانے کے حامل اس طرح کے پیغامات کی تحقیقات کےلئے طریقہ کار وضع کیا ہواہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ایگر کی اہلیہ کو براہ راست پیغام ملنے کے باوجود ان کا حوصلہ بلند ہے اور اس بارےجس طریقہ کار کی پیروی کی جارہی ہے وہ اس سے مطمئن ہیں۔سیکورٹی حکام کے مطابق حالیہ دھمکی میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو دی جانے والی جعلی دھمکیوں کا طریقہ کار استعمال کیا گیا جس کے تانے بانے بھی بھارت سے چلانے والے اکائونٹ سے ملتے ہیں۔نام نہ ظاہرکرنےکی بناپر بتایا گیا کہ بھارت میں بعض حلقے 24 سال بعد آسٹریلوی ٹیم کے دورے اور پرتپاک خیرمقدم سے حواس باختہ دیکھائی دیتے ہیں اور وہ پاکستان کو بلخصوص ذرائع ابلاغ میں محفوظ اور ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتے ۔

دستیاب معلومات کے مطابق پاکستان کا دورہ کرنے والی آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے ایک رکن کے خاندان کو انسٹا گرام پر دھمکی آمیز پیغامات بھیجے گئے کہ پاکستان کا دورہ نہ کیا جائے ورنہ سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔دھمکی آمیز پیغام میں کہا گیا کہ آپ کے شوہر آشٹن ایگر کو انتباہ ہے کہ وہ اگر انہوں نے پاکستان کا دورہ کیا تو واپس زندہ نہیں آئیں گے۔پیغام میں ایگر کے بچوں کا بھی حوالہ دیا گیاحالانکہ ان کے بچے ہی نہیں ہیں۔ دھمکی آمیز پیغامات بھجوانے کے لیے ای میل ایڈریس mridul.tiwari07@gmail.com کے ساتھ انسٹا گرام پر فیک اکاؤنٹ jyot.isharma391 کااستعمال کیا گیا ۔انٹرنیٹ پر سرچ سے ظاہر ہوا کہ اس شخص کا لنکڈان اکائونٹ ہے اور مذکورہ شخص مرائدل تیواڑی بھارتی گجرات میں آئی ایم سی لمٹیڈ میں بطور انوائرمینٹل ، ہیلتھ اور سیفٹی آفیسر کے طور پر کام کرتا ہے ۔یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے اہلخانہ کو بھی اسی طرح دھمکیاں دی گئی تھیں اور یہ دھمکیاں بھارت سے چلائے جانے والے آئی پیز ایڈریسز کے اکائونٹ سے دی گئی تھیں جس کے بعد وہ پہلے میچ سے قبل دورہ ادھورا چھوڑ کر واپس چلی گئی تھیں ۔حالانکہ انہیں سربراہ مملکت جتنی سیکورٹی فراہم کی گئی تھی۔ ٹیم اور سیکورٹی کے عملے نے بھی سیکورٹی کی سطح کو سراہا تھا۔▪ دوسری جانب ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں کو دورہ پاکستان سے روکنے کے لیے دھمکیاں دی گئیں ، آئی پی ایل میں شامل نہ کرنے کی باتیں تو ویسٹ انڈین پلیئر نے سوشل میڈیا پر شیئر کردیں ۔انگلش کرکٹ بورڈ نے بھی اپنا شیڈول دورہ ملتوی کردیا تھا۔سیکورٹی حکام کے مطابق پاکستان میں غیر ملکی ٹیموں کے دورے کوسبوتاژ کرنے اور پاکستان کو غیر محفوظ ملک کے طور پر پیش کرنے کےلئے بھارت کی طرف سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئےمنظم مہم چلائی جارہی ہے ۔ تاہم آسٹریلیانے مکمل سیکیورٹی چیکنگ کے بعد پاکستان کو محفوظ ملک قرار دیتے ہوئے 24 سال بعد اپنی ٹیم بھیجی جو چار مارچ کو راولپنڈی میں اپنے میچز کھیلے گی ۔