پاکستانی بیٹی ردازینب اور انکی ٹیم نے قومی ترانے کو 50 زبانوں میں ترجمہ کر کے عالمی ریکارڈ قائم کر لیا

پشاور(عبداللہ شاہ بغدادی) ہر آزاد ملک کی پہچان اس کے قومی پرچم اور قومی ترانے سے ہوتی ہے، ہر ملک کا اپنا اپنا پرچم اور اپنا اپنا قومی ترانہ ہے۔اسلامی جمہوریہ پاکستان کا قومی پرچم اور قومی ترانہ ہے،13 اگست 1954 کو ریڈیو پاکستان سے پاکستان کا قومی ترانہ پہلی مرتبہ نشر ہوا جس کے بول حفیظ جالندھری نے لکھے تھے جبکہ دُھن احمد غلام علی چاگلہ نے تیار کی تھی۔قومی ترانہ نشر ہونے کے بعد دنیا کے کئی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ،لیکن پاکستانی بیٹی ردا زینب اور انکی 30 رکنی ٹیم نے تین ماہ میں قومی ترانے کو 50 زبانوں میں ترجمہ کر کے عالمی ریکارڈ قائم کر لیا ہے. میڈیا سے بات چیت کرتے ہو ئے ردا زینب نے کہا کہ قومی ترانے کو 50 زبانوں میں ترجمہ کرنا میری ٹیم کو جاتا ہے جس نے مختلف علاقائی اور بین الاقوامی زبانوں میں پاکستان کے قومی ترانے کو ترجمہ کر کے پوری دنیا میں پاکستان کے قومی ترانے کو متعاراف کروایا،انہوں نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کو درخواست دی جو انشا اللہ بہت جلد گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ بنا ئی گی۔