پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے،اسد قیصر

اسلام آباد:سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی دعوت پر برٹش ہائی کمشنر کرسچئین ٹرنر نےچشمہ رائٹ بینک کنال تربیلا کا دورہ کیا ۔سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے ہمراہ ممبر صوبائی اسمبلی عاقب اللہ خان، چیئرمین کورٹ چوہدری اختر، چیئرمین واپڈا اور قومی اسمبلی کے اعلیٰ افسران نے برطانوی ہائی کمشنر کا تربیلا میں استقبال کیا۔برطانوی ہائی کمشنر اوراسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں برطانیہ اور پاکستان کے مابین دوطرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میرا برٹش کونسل پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلق ہے، پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے، موجودہ حکومت برٹش کونسل کے تعاون سے پاکستان میں مختلف شعبوں میں جاری منصوبوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ موجودہ حکومت تعلیم یافتہ انفرادی قوت پیدا کر کے عالمی مارکیٹ میں پاکستان کے تشخص کو بہتر بنانے کے لئے پرعزم ہے،برٹش کونسل کی جانب سے تکنیکی ، پیشہ ورانہ تعلیم اور دیگر تعلیمی شعبوں میں تعاون قابل ستائش ہے، حکومت پاکستان تعلیمی شعبے میں برطانیہ کی جانب سے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔سپیکر اسد قیصر نے چشمہ رائٹ بینک منصوبے کے بارے میں برٹش ہائی کمشنر کو آگاہ کیا۔ ملاقات کے بعد برطانوی ہائی کمشنر اور اسپیکر قومی اسمبلی نے واپڈا گیسٹ ہاؤس تربیلا میں پودا لگا کر شجر کاری مہم میں حصہ لیا۔اس موقع پر بریفنگ میں برطانوی ہائی کمشنر کو بتایا گیا کہ تربیلا میں ہر شجر کاری مہم میں 15000 پودے لگانے کا منصوبہ ہے۔ برطانوی ہائی کمشنر نے موجودہ حکومت کے عوام دوست ماحول کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی۔اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے برطانوی ہائی کمشنر کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔بعد ازاں واپڈا کالونی تربیلا میں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے تربیلا ڈیم پر برطانوی ہائی کمشنر اور اسپیکر اسد قیصر کو بریفنگ دی اور کہا کہ تربیلا ڈیم دنیا کا سب سے بڑا ڈیم ہے جو 6 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے،موجودہ حکومت پاکستان میں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے پر عزم ہے۔وزیراعظم عمران خان نے توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے دیامیر اور بھاشا ڈیم کی تعمیر کو ترجیح بنیادوں پر مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ اپنے خوشگوار تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔برطانوی ہائی کمشنر نے پاکستان میں پانی کی کمی کو پورا کرنے اور تعلیم کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعاون کو جاری رکھے گا، پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں استعداد کار میں اضافہ ضروری ہے، برٹش کونسل پاکستانی طلباء کو سکالرشپ پروگرام کے ذریعے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی سہولیات فراہم کرے گا۔برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے جو ایک خوش آئند اقدام ہے، پاکستان ایک زرعی ملک ہے پانی کسی بھی زرعی ملک کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے، پاکستان میں جاری توانائی کے منصوبے مستقبل میں ملک میں توانائی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے اہم سنگ میل ثابت ہوں گے۔