بلوچستان میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی کراسنگ پوائنٹس کی تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بلوچستان میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی کراسنگ پوائنٹس کی تعداد بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تجارتی کراسنگ پوائنٹس میں اضافے سے بلوچستان میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا اور برآمدات کا حجم بڑھے گا۔ایوانِ صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان میں بارڈر اور ٹریڈ منیجمنٹ پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی، وزیر خزانہ شوکت فیاض ترین،گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، سیکرٹری داخلہ اور چیف سیکرٹری بلوچستان نے شرکت کی۔صدر مملکت نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے بلوچستان کے تاجروں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کریں۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ متعلقہ ادارے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے اور بلوچستان سے دیگر صوبوں تک اشیاء کی ترسیل بہتر بنانے کیلئے عملی اقدامات کریں۔انہوں نے کہا کہ وزارت پٹرولیم سے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں پٹرول پمپس کی ضروریات پوری کرنے کیلئے بات کرچکا ہوں، گوادر اور کراچی کے مابین سفر آسان بنانے کیلئے مکران کوسٹل ہائی وے پر اضافی پیٹرول پمپس کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت کو اجلاس میں بلوچستان کے عوام اور تاجروں کو درپیش مسائل پر بریفنگ دی گئی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں پیٹرول پمپس کی سہولت موجود نہیں جبکہ بارڈر کے علاقوں میں تاجروں کو مواصلات، بینکس کی ضروری سہولیات اور سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی عدم موجودگی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ اجلاس میں این او سی جاری کرنے کے عمل میں تیزی، وسطی ایشیائی ممالک کے سرمایہ کاروں کو گوادر بندرگاہ کے ذریعے اشیاء کی ترسیل میں سہولت پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔اجلاس میں بلوچستان کے تاجروں اور عوام کے مسائل کے حل کیلئے گوادر پر اگلے اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی شرکت پر اتفاق کیا گیا۔ وزیرِ خزانہ نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے فروغ کیلئے مقامی کرنسی میں تجارت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وزارت خزانہ بلوچستان کے تاجروں کو ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت کیلئے تمام ممکنہ مدد فراہم کرے گی۔