سندھ کی گندم کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھائیں گے، اسد عمر

کراچی:وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہاہے کہ صوبہ سندھ میں گندم کی چوری کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھایا جائے گا اور اس سلسلے میں قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔ یہ بات انہوں نے انصاف ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ چند روز قبل چیئر مین نیب نے تفصیل سے بتایا کہ کس طرح سندھ میں 20 ارب روپے کی گندم چو ہے کھاگئے اور پنجاب کے مقابلے میں 20 کلوگندم کا بیگ 300 سے 350 روپے مہنگا فروخت کرتے رہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ گندم پیدا کرنے والا بڑاصوبہ ہے جواپنی کھپت سے زیادہ گندم پیدا کرتاہے،تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ صوبے میں گندم کا آٹا مہنگا فروخت ہوا ہو۔وفاقی وزیر اسد عمر نے سندھ کے بلدیاتی ترمیمی بل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خود مختار بلدیاتی نظام ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ 31دسمبرتک ملک میں سات کروڑ پندرہ لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہیں، وفاقی حکومت نے اس کے لیے 250 ارب روپے خرچ کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک شہریوں کو بلاتفریق ویکسین لگائی گئی ہیں ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنماء نے ٹویٹ کیا تھا کہ سندھ قانون میں روک تھام کی وجہ سے ویکسین نہیں خرید سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس قانون کے بارے میں نہیں جانتے اور اس کی تبدیلی کے لیے اقدامات کرنے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اومی کرون کے پھیلنے کی نئی لہر کے امکانات ہیں۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ماسک پہنیں اور حکومت کے ایس او پیز پر عمل کریں۔