سب سے زیادہ ریونیو اور ٹیکس کے حامل شہر کراچی کے بنیادی انفراسٹرکچر میں بہتری کی ضرورت ہے، ڈاکٹر عارف علوی

کراچی:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کراچی میں پائیدار کاروباری ترقی اور نمو کے لیے جامع منصوبہ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سب سے زیادہ ریونیو اور ٹیکس کے حامل اس شہر کے بنیادی انفراسٹرکچر میں بہتری کی ضرورت ہے، تاجر برادری چوتھے صنعتی انقلاب کے ثمرات حاصل کرنے کے لیے آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز میں 17ویں “مائی کراچی نمائش” کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وفاقی حکومت کی جانب سے حال ہی میں افتتاح کیے گئے گرین لائن منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ یہ منصوبہ اس شہر کے لوگوں کو آرام دہ اور وقت کی بچت کی حامل سفری سہولت فراہم کرے گا۔ شہر میں پانی کے مسئلہ کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ K4 منصوبے کا مقصد شہر کی روزانہ پانی کی ضرورت کو پورا کرنا ہے، امید ہے کہ یہ 2023 تک مکمل ہو جائے گا۔صدر مملکت نے کہا کہ ملک بھر کے نوجوانوں کو ہنر پر مبنی تربیت فراہم کرنا حکومت کے اولین مقاصد میں سے ایک ہے تاکہ روزگار اور کاروباری صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے خواتین اور معذور افراد کے لیے مالی اور قرض کی سہولیات متعارف کرائی ہیں تاکہ جامع ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعمیراتی شعبے کو سہولت فراہم کرنے سے صنعت کی ترقی کے ساتھ ساتھ روزگار کے بہت سے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔صدر نے کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ چوتھے صنعتی انقلاب کے ثمرات حاصل کرنے کے لیے آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کریں۔ صدر مملکت نے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کو پاکستان میں گیس کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے بھی اہم قرار دیا۔ قبل ازیں سابق صدر کے سی سی آئی زبیر موتی والا نے تاجر برادری کو مکمل تعاون و حمایت فراہم کرنے پر صدر کا شکریہ ادا کیا۔