پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن کے قیام کیلئے مثبت کردار ادا کیا ہے، اسد قیصر

اسلام آباد:سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے افغانستان کے عوام کے مصائب کے حل کے لئے بین الاقوامی سطح پر اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی مواقع فراہم کرنے سے افغانستان کا غیر ملکی امداد پر انحصار کم کرنے میں مدد ملے گی۔ سپیکر قومی اسمبلی اور امریکی ناظم الامور کے مابین ملاقات میں دونوں ممالک کو قریب لانے کے لئے دوطرفہ پارلیمانی رابطوں کو فروع دینے پر اتفاق کیا گیا۔پارلیمنٹ ہائوس میں ہونے والی ملاقات میں سپیکر نے امریکہ کی ناظم الامور انجیلا ایگلر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی موجودہ معاشی صورتحال عالمی برادری کی فوری توجہ کی متقاضی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے بارڈر مارکیٹس یا بارڈر اکنامک زونز بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقتصادی زونز کا قیام افغان معیشت پر غیر ملکی انحصار کو کم کرنے میں مدد گا ثابت ہونگے۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی مواقع کی غیر موجودگی میں افغانستان میں دوبارہ دہشت گردی گردی کو فروغ پانے کا موقع مل سکتا ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کی انسانی اور آزادی رائے کی اقدار یکساں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ امریکی کانگریس کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے کی خواہش رکھتی ہے۔اسپیکر نے بتایا کہ انہوں نے سینئر پارلیمنٹرینز اسد عمر، حنا ربانی کھر اور خرم دستگیر خان پر مشتمل ایک رابطہ گروپ قائم کیا ہے جو پارلیمانی دوستی کو فروغ دینے کے لئے اپنے امریکی ہم منصبوں سے روابط قائم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود اس گروپ کی سرگرمیوں کی نگرانی کریں گے۔ پاکستان امریکہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین با معنی روابط سے خطے میں امن، سلامتی اور ترقی کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، تعلیم، صحت اور اقتصادی مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے امریکہ کے تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا۔ اسپیکر نے کہا کہ امریکی ارکان کانگریس کے ساتھ ان کی حالیہ بات چیت کے دوران پارلیمانی تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔امریکی ناظم الامور نے اظہار خیال کا موقع فراہم کرنے پر سپیکر اسد قیصر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پارلیمانی روابط میں فروع سے موجودہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اسلام آباد میں او آئی سی کانفرنس کے انعقاد پر پاکستانی قیادت کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ انہیں افغانستان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر عوام کو درپیش مشکلات اور تکلیف کا بخوبی ادراک ہے اور امریکہ افغانستان کو معاشی مواقع فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔انہوں نے یقین دلایا کہ ان کی حکومت سرحدوں پر اقتصادی زونز کے قیام کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ امریکی ناظم الامور نے امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو اعتماد اور تعاون پر مبنی قرار دیا۔ انہوں نے اقوام عالم میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے پرکشش مارکیٹ ہے اس لیے امریکی سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں اپنے سفارت خانے کے اقتصادی شعبے کی جانب سے کوششوں کا یقین دلایا۔