پاکستان کو بین الاقوامی حلال فوڈ مارکیٹ میں بتدریج اپنا حصہ حاصل کرنا ہوگا،شبلی فراز

اسلام آباد:وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت نے پاکستان حلال اتھارٹی (پی ایچ اے) کے بزنس رولز اور پاکستان حلال سرٹیفیکیشن کی منظوری دے دی ہے، وفاقی کابینہ کی جانب سے پی ایچ اے کے ریکروٹمنٹ ریگولیشنز کی منظوری کے بعد ٹیکنیکل اور نان ٹیکنیکل افرادی قوت کی بھرتی کی راہ میں حائل بنیادی رکاوٹیں دور ہوگئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلال ضوابط اور حلال سرٹیفیکیشن باڈیز کے کردار کی تفہیم کو فروغ دینے کے لئے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ انٹرایکٹو سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پروگرام کا موضوع پاکستان حلال مصنوعات کو عالمی سطح پر کیسے قابل قبول بنایا جاسکتا ہے تھا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ملک صرف ٹیکسٹائل کی برآمدات پر آگے نہیں بڑھ سکتا، دیگر مصنوعات کی برآمدات کو بھی بڑھانا ہوگا، پاکستان کو بین الاقوامی حلال فوڈ مارکیٹ میں بتدریج اپنا حصہ حاصل کرنا ہوگا، اس مقصد کیلئے سفارتی سطح پر بھی کوششوں کی ضرورت ہے، ہمیں اپنے عوام کو بھی معیاری مصنوعات دینا ہوں گی۔وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ذیلی ادارہ پاکستان حلال اتھارٹی کے زیراہتمام تقریب میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کے علاوہ پاکستان حلال فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اختر احمد بگھیو، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر عطا الرحمن، پاکستان سائنس فائونڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر شاہد بیگ، ہیڈ آف مشن ملائیشین ہائی کمیشن ڈیڈی فیصل احمد صالح، وزارت کے دیگر اداروں کے سینئر حکام اور حلال فوڈ انڈسٹری سے وابستہ شخصیات کے علاوہ حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر سے متعلقہ سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔وفاقی وزیر نے کہاکہ حلال فوڈ مارکیٹ میں پاکستان کو اپنا حصہ حاصل کرنا ہے، اس مقصد کیلئے ہمیں اہداف کو مقرر اور ان کی مانیٹرنگ کرنا ہوگی۔ انہوں نے حلال فوڈ اتھارٹی کے قیام کو ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان حلال اتھارٹی 2016ء میں قائم ہوئی تاہم یہ ادارہ غیر فعال تھا، پاکستان اسلامی دنیا میں اہم مقام رکھتا ہے، حلال اور حرام قوتیں ہمیشہ ایک دوسرے سے نبردآزما رہی ہیں، ہماری کوشش ہے کہ یہ ادارہ قانونی طور پر قائم ہونے کے بعد اب عملی طور پر بھی اقدامات کرے۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم سے یہ بات سیکھی ہے کہ جب آپ کی نیت ٹھیک ہے تو آگے بڑھ سکتے ہیں، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے کامیابی کی طرف سفر شروع کیا ہے، سماجی و اقتصادی ترقی میں وزارت کا کلیدی کردار ہے تاہم اس کا بنیادی محور پاکستان کے عوام کی فلاح و بہبود ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی ملک کی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے، ہمیں عزم کے ساتھ اس سفر میں چلنا ہے اور قائدانہ کردار ادا کرنا ہے، ہمارے پاس وسائل ہیں اور اسلامی ممالک میں لیڈر شپ کا کردار ادا کرنا ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمیں عملی طور پر عزم کے ساتھ کام کرنا ہے اور اس بارے میں لوگوں کو آگاہی دینی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کو بتانا ہے کہ حلال کا معیار کیا ہے اور کھانے کی چیزیں کس طرح حلال بنتی ہیں۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت نے پاکستان حلال اتھارٹی کے بزنس رولز اور پاکستان حلال سرٹیفیکیشن کی منظوری دے دی ہے جو کہ پاکستان حلال اتھارٹی کے لیے ایک سنگ میل ہے۔وفاقی وزیر نے تیزی سے بڑھتی ہوئی حلال مارکیٹ کا حصہ بننے پر زور دیا جس کا بین الاقوامی مارکیٹ میں ٹریلین ڈالر مالیت کا حجم ہے۔ عالمی منڈی دنیا بھر میں اندازاً 1.9 بلین مسلمانوں کی ضروریات اور کارکردگی پر مبنی ہے جو غیر مسلم دنیا سے دگنی شرح سے بڑھ رہی ہے اور 2030 تک اس کے 2.2 بلین تک پہنچنے کی توقع ہے۔ حلال سیکٹر اس وقت پالیسی سازوں اور نجی شعبے کی توجہ مبذول کر رہا ہے۔ حیرت انگیز طور پر اس ابھرتی ہوئی حلال تجارت میں سرفہرست ممالک میں زیادہ تر غیر مسلم ممالک جیسے برازیل، آسٹریلیا، تھائی لینڈ، چین، کوریا، جنوبی افریقہ اور امریکہ وغیرہ ہیں۔پاکستان حلال اتھارٹی نے طویل عرصے سے زیر التواءپی ایچ اے بزنس رولز 2021 اور سرٹیفیکیشن مارکس ریگولیشنز 2021 کو حتمی شکل دیدی ہے جو کہ پاکستان حلال اتھارٹی کو حلال اشورینس کے نشان کے طور پر سنگل پاکستان حلال لوگو کو لاگو کرکے بین الاقوامی طریقوں کے مطابق حلال مصنوعات اور خدمات کو ریگولیٹ کرنے کا پابند بنائے گی۔ پی ایچ اے کے مالیاتی قواعد تیار کیے جاچکے ہیں جو اگلے چھ ماہ کے اندر حکومتی پالیسی کے مطابق پی ایچ اے کو خود کفیل اور خودکار مالیاتی ادارے کے طور پر تبدیل کردیں گے۔وفاقی کابینہ کی جانب سے پی ایچ اے کے ریکروٹمنٹ ریگولیشنز کی منظوری کے بعد ٹیکنیکل اور نان ٹیکنیکل افرادی قوت کی بھرتی کی راہ میں حائل بنیادی رکاوٹیں دور ہوگئیں ہیں۔ حلال سرٹیفیکیشن مارکس ریگولیشن حلال ضروریات کو پورا کرنے والی مصنوعات اور خدمات کو یقینی بنائے گا، مصنوعات پر سنگل پاکستان حلال لوگو اس بات کی تصدیق کا نشان ہوگا کہ پروڈکٹ حلال معیارات اور ضوابط کے مطابق ہے۔ یہ حلال سرٹیفیکیشن مارکس کاروبار کرنے میں آسانی اور سنگل ونڈو آپریشن کے لیے ایک اہم قدم ہے، یہ مقامی/غیر ملکی حلال سرٹیفیکیشن باڈیز کی رجسٹریشن اور شناخت بھی فراہم کرے گا۔ یہ صارفین کو اس بات کی ضمانت دے گا کہ مصنوعات/خدمات حلال کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔مجوزہ ایم او یو سائن کرنے کے بعد ایسی حلال سرٹیفیکیشن باڈیز کے سرٹیفیکیٹ جو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایکریڈیٹیشن باڈی سے تصدیق شدہ ہیں کوتسلیم شدہ مجوزہ ممالک کی ہم منصب تنظیم اسی طرح قبول کرے گی۔ پی ایچ اے حلال سرٹیفیکیشن باڈیز کی انفرادی رجسٹریشن/وابستگی کے بجائے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ایکریڈیٹیشن باڈی سے منظور شدہ ممالک کی مجوزہ ہم منصب تنظیم کے سرٹیفکیٹ قبول کرے گا۔