تحریک آزادی کشمیر کے بانی رہنما سید علی شاہ گیلانی کا انتقال، آزاد کشمیر میں تعطیل کا اعلان

مظفرآباد:تحریک آزادی کشمیر کے بانی رہنما سید علی شاہ گیلانی کا انتقال، آزاد کشمیر میں تعطیل کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کے انتقال پر آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ عام تعطیل بھی دے دی گئی۔ آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں تحریک آزاد کشمیر کے بانی رہنما سید علی شاہ گیلانی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے تحریک آزادی کشمیر کے بانی رہنما سید علی شاہ گیلانی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ انہیں سید علی شاہ گیلانی کے الفاظ یاد ہیں کہ “ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے”۔پاکستان جرات مندانہ جدوجہد پر علی شاہ گیلانی کو سلام پیش کرتا ہے۔وزیراعظم نے حریت رہنما کے انتقال پر ملک بھر میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، اس دوران پاکستانی پرچم آدھے دم پر لہرائے گا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی شاہ گیلانی نے نظر بندی کے دوران انتقال کیا، بھارت کی مقبوضہ و ظالم فوج نے حریت رہنما کو کئی برس سے گھر میں ہی نظر بند کر رکھا تھا۔ قابض بھارتی انتظامیہ نے سید علی گیلانی کو گزشتہ12 برس سے سرینگر میں گھر میں مسلسل نظر بند کر رکھا تھا جس کی وجہ سے انکی صحت انتہائی گر چکی تھی ۔ سید علی گیلانی عارضہ قلب میں مبتلا تھے جبکہ 2007میں انہیں گردوں کے کینسر کی بھی تشخیص ہوئی تھی۔زندگی کے آخری ایام میں انہیں سانس کی دشواریوں کا سامنا تھا۔ تحریک آزادی کشمیر کے بانی رہنما کی رحلت رات 10 بجے سری نگر میں ہوئی، انہوں نے 91 برس کی عمر میں انتقال کیا، حریت رہنما کی پیدائش 29 ستمبر 1929 میں ہوئی تھی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 27ستمبر 1929کو شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ایک گائوں میں پیداہونے والے سید علی گیلانی نے ابتدائی تعلیم سوپور سے حاصل کی اور لاہور کے اورینٹل کالج سے اپنی تعلیم مکمل کی۔انہوں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز 1950میں کیا اور انہیں پہلی بار 1962میں قید کیا گیا۔ وہ جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے ایک قد آور رہنما تھے اور کئی مرتبہ اس تنظیم کے امیر اور سیکرٹری جنرل رہے ۔ انہوں نے تحریک آزادی کو زور و شور سے آگے بڑھانے کیلئے 2003میں اپنی تنظیم تحریک حریت جموں وکشمیر کی بنیاد رکھی۔ انہیں کئی مرتبہ جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کارکن بھی منتخب کیا گیا لیکن جب کشمیری نوجوانوں نے بھارتی غلامی سے آزادی کیلئے جدوجہد شروع کی تو انہوں نے 1990میں اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔سید علی شاہ گیلانی آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چئیرمین بھی رہ چکے تھے۔ وہ بھارتی قبضے سے کشمیرکی آزادی کیلئے انتھک جدوجہد کر تے رہے جس کی پاداش میں انہیں کم از کم 20برس تک بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں قید رکھا گیا۔ مرحوم پاکستان کے ایک کٹر حمایتی تھے جنہوں نے اپنی زندگی کشمیر کاز اور کشمیر پر بھارتی حکمرانی کے خاتمے کے مطالبے کیلئے وقف کر رکھی تھی۔ سید علی گیلانی دل کی گہرائیوں سے پاکستان کے ساتھ محبت رکھتے تھے۔