افغانستان: فوج کے ساتھ بطور مترجم کام کرنیوالے افغانوں کی برطانیہ منتقلی شروع

لندن :برطانیہ نے افغانستان میں اپنی فوج کے ساتھ بطور مترجم کام کرنے والے افغان شہریوں کو برطانیہ منتقل کرنا شروع کردیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان مترجم کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم صلح الائنس نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ افغان مترجم کا پہلا گروپ برمنگھم پہنچ گیا ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی حکومت نے منتقل ہونے والے افغان مترجم اور ان کے خاندانوں کی حفاظت کے پیش نظر ان کی روانگی کے حوالے سے کسی قسم کا بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔برطانیہ نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ نیٹو افواج کے انخلا سے پہلے افغانستان میں تعینات برطانوی فوج کے ساتھ کام کرنے والے افغان عملے اور ان کے خاندانوں کو برطانیہ منتقل کرنے سے متعلق منصوبے پر عمل درآمد تیز کردیا جائے گا۔عالمی خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ حکومتی منصوبے کے تحت برطانوی فوج کے لیے کام کرنے والے سابق اور موجودہ افغان کارکنان میں سے 1300 کو برطانیہ منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ منصوبے کے تحت تین ہزار سے زائد افغانوں کو برطانیہ میں آباد کیا جائے گا۔برطانیہ کی سیکریٹری داخلہ پریتی پٹیل نے کہا ہے کہ حکومت کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ عملے کو منتقل کرے اور دہشت گردی میں جنگ کے خلاف وہ جن خطرات کا سامنا کرتے رہے ہیں انہیں تسلیم کرتے ہوئے کوششوں کا صلہ دے۔افغانستان میں سابق برطانوی اطاشی کرنل ریٹائرڈ سائیمن ڈیگنز کا کہنا ہے کہ برطانیہ منتقل ہونے والے مترجم کو پہلے چار ماہ مدد فراہم کی جائے گی جس کے بعد ان کی حقیقی جدو جہد کا آغاز ہوگا۔عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانیہ اور امریکہ سمیت دیگر نیٹو رکن ممالک کے ساتھ کام کرنے والے افغان عملے کا مطالبہ رہا ہے کہ طالبان کی جانب سے انتقامی حملوں کے پیش نظر انہیں افغانستان سے منتقل کیا جائے۔