مودی کا دورہ بنگلہ دیش: ہزاروں افراد کا احتجاج، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں4 جاں بحق، درجنوں زخمی

ڈھاکہ: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ بنگلہ دیش کے موقع پر ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں مزید شدت آگئی ہے۔ پرتشدد مظاہروں کے دوران چار افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جب کہ درجنوں زخمی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پرتشدد مظاہروں میں مزید شدت اس وقت آئی جب چار افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیس نے تقریباً تین درجن افراد کو گرفتار کیا ہے۔بنگلہ دیش میں پرتشدد مظاہرے ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب کہ ملک اپنی آزادی کی گولڈن جوبلی منا رہا ہے اور ایسی ہی ایک تقریب میں شرکت کے لیے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ڈھاکہ میں موجود ہیں۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق جاں بحق ہونے والے چاروں افراد کا تعلق مذہبی گروپ حفاظت اسلام سے ہے۔عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چٹاگانگ میڈیکل کالج کے ایک انسپکٹر علاؤالدین کا کہنا ہے کہ چار نعشیں اسپتال نے وصول کی ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ نعشوں پر گولیوں کے نشانات واضح ہیں۔علاؤ الدین کے مطابق چاروں نعشوں میں سے تین ایک مدرسے کے طلبہ کی ہیں جب کہ چوتھی نعش ایک درزی کی ہے۔عالمی خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ زیر علاج زخمیوں میں سے چار کی حالت تشویشناک ہے۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہاتھ ہزاری ٹاؤن کے حکومتی نمائندے کا کہنا ہے کہ 15 سو کے قریب حفاظت اسلام کے حامیوں نے وزیراعظم مودی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ایک پولیس سٹیشن پر حملہ کیا تھا۔ہاتھ ہزاری بنگلہ دیش کا واحد علاقہ ہے جہاں سب سے زیادہ مدارس واقع ہیں۔ یہاں حفاظت اسلام کا ہیڈ کوارٹر بھی ہے جو 2010 میں قائم ہوا تھا۔