قبائلی ضلع شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ابھرتے ہوئے نوجوان فاسٹ بولر محمد وسیم جونیئر ​پاکستانی سکواڈ میں شامل

پشاور:قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی نے دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے میں شامل 7 ٹی ٹونٹی ، 3 ون ڈے اور 2 ٹیسٹ میچوں کے لیے قومی اسکواڈز کا اعلان کردیا ہے۔سلیکٹرز نے ڈومیسٹک کرکٹ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں پر اعتمادکااظہار کیا ہے۔
دورے کے لیے اعلان کردہ قومی ٹی ٹونٹی اور ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈز 18، 18 کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔ان 18 میں سے 14 کھلاڑی ایسے ہیں جو دونوں طرز کی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں 20 کھلاڑی شامل ہیں۔ ان 20 میں سے 8 کرکٹرز ایسے ہیں جو تینوں فارمیٹ کے لیے اعلان کردہ اسکواڈ کا حصہ ہیں۔سلیکٹرز نےشمالی وزیرستان کے پسماندہ علاقے سپین وام سے تعلق رکھنے والے ابھرتے ہوئے نوجوان فاسٹ بولر محمد وسیم جونیئر دورہ زمبابوے اور جنوبی افریقہ کیلئے ون ڈے اور ٹی 20 سکواڈ میں شامل کرلیا ہے۔یاد رہے کہ محمد وسیم جونیئر نے پاکستان سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی طرف سے کھیلتے ہوئے شاندار پرفارمینس کے ذریعے سلیکٹرز کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی تھی اور یوں ان کو پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔امید ہے کہ محمد وسیم جونیئر جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے خلاف بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے اور ملک و قوم اور بالخصوص وزیرستان کا نام روشن کریں گے۔دورے میں شامل ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل اور ٹیسٹ میچز پاکستان کو ان دونوں فارمیٹ میں اپنی عالمی رینکنگ بہتر کرنے کا موقع فراہم کریں گےجبکہ دورہ جنوبی افریقہ میں شامل 3 ون ڈے انٹرنیشنل میچز آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ سپر لیگ کا حصہ ہیں۔13 مختلف ٹیموں کے درمیان جاری اس ایونٹ کی 7 بہترین ٹیمیں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ 2023 میں براہ راست رسائی حاصل کرجائیں گی۔جنوبی افریقہ کے خلاف 3 ایک روزہ انٹرنیشنل میچز اور 4 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کے لیے قومی وائیٹ بال اسکواڈ 26 مارچ کو جوہانسبرگ روانہ ہوگا۔قومی اسکواڈ وہاں سے 17 اپریل کو 3 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز اور 2 ٹیسٹ میچز کھیلنے بلائیو روانہ ہوگا۔قومی اسکواڈ 12 مئی کو وطن واپس پہنچے گا۔جوہانسبرگ روانگی سے قبل قومی وائیٹ بال اسکواڈ 19 مارچ سے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ٹریننگ کا آغاز کرے گا۔قومی ٹی ٹونٹی اور ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈز میں شامل کھلاڑیوں کی پہلی کوویڈ 19 ٹیسٹنگ 16 مارچ کو ان کے اپنے شہروں میں ہوگی ، پھر 18 مارچ کو لاہور آمد پر ان کی دوسری کوویڈ 19 ٹیسٹنگ ہوگی۔ قومی وائیٹ بال اسکواڈ کی تیسری اور چوتھی ٹیسٹنگ 21 اور 24 مارچ کو لاہور میں ہی ہوگی۔قومی وائیٹ بال اسکواڈ کا یہ تربیتی کیمپ بائیو سیکیور ماحول میں لگایا جائے گا۔
اسکواڈز
ٹی ٹونٹی: بابر اعظم (کپتان)(سینٹرل پنجاب) ، شاداب خان (نائب کپتان) (ناردرن)، ارشد اقبال (خیبرپختونخوا)، آصف علی (ناردرن)، دانش عزیز(سندھ)، فہیم اشرف (سینٹرل پنجاب)، حیدر علی (ناردرن)، حارث رؤف(ناردرن) ، حسن علی (سینٹرل پنجاب) ، محمد حفیظ (خیبرپختونخوا)، محمد حسنین (سندھ)، محمد نواز (ناردرن)، محمد رضوان(خیبرپختونخوا) ، محمد وسیم جونیئر (خیبرپختونخوا)، سرفراز احمد(سندھ) ، شاہین شاہ آفریدی (خیبرپختونخوا)، شرجیل خان(سندھ) اور عثمان قادر(سینٹرل پنجاب)۔
ون ڈے: بابر اعظم (کپتان)(سینٹرل پنجاب) ، شاداب خان (نائب کپتان) (ناردرن)، عبداللہ شفیق (سینٹرل پنجاب)، دانش عزیز (سندھ)، فہیم اشرف (سینٹرل پنجاب)، فخر زمان (خیبرپختونخوا)، حیدر علی(ناردرن) ، حارث رؤف (ناردرن)، حسن علی(سینٹرل پنجاب) ، امام الحق (بلوچستان)، محمد حسنین (سندھ)، محمد نواز (ناردرن)، محمد رضوان (خیبرپختونخوا)، محمد وسیم جونیئر(خیبرپختونخوا) ، سرفراز احمد(سندھ) ، سعود شکیل (سندھ)، شاہین شاہ آفریدی (خیبرپختونخوا) اور عثمان قادر(سینٹرل پنجاب)
ٹیسٹ: بابر اعظم (کپتان) (سینٹرل پنجاب)، محمد رضوان (نائب کپتان) (خیبرپختونخوا) ، عبداللہ شفیق (سینٹرل پنجاب)، عابد علی (سینٹرل پنجاب)، اظہر علی (سینٹرل پنجاب)، فہیم اشرف (سینٹرل پنجاب)، فواد عالم (سندھ)، حارث رؤف (ناردرن)، حسن علی (سینٹرل پنجاب) ، عمران بٹ (بلوچستان)، محمد نواز (ناردرن)، نعمان علی (سندھ)، ساجد خان (خیبرپختونخوا) ، سلمان علی آغا(سدرن پنجاب) ، سرفراز احمد(سندھ) ، سعود شکیل (سندھ)، شاہین شاہ آفریدی (خیبرپختونخوا)، شاہنواز دھانی (سندھ)، تابش خان (سندھ) اور زاہد محمود(سدرن پنجاب)۔
اسپورٹ اسٹاف:
منصور رانا (منیجر) ، مصباح الحق (ہیڈ کوچ) ، عبد المجید (فیلڈنگ کوچ) ، کلف ڈیکن (فزیوتھیراپسٹ) ، کرنل (ر) خالد محمود (سیکیورٹی منیجر) ، ملنگ علی (مساجر) ، رضا کیچلیو (ڈیجیٹل اور میڈیا منیجر) ، ڈاکٹر ریاض احمد (ٹیم ڈاکٹر) ، شاہد اسلم (اسسٹنٹ کوچ) ، طلحہ بٹ (اینالسٹ) ، وقار یونس (بولنگ کوچ) ، یاسر ملک (اسٹرینتھ اور کنڈیشنگ کوچ) اور یونس خان (بیٹنگ کوچ) شامل ہیں۔
محدود طرز کی کرکٹ میں پاکستان کے نائب کپتان شاداب خان اور مڈل آرڈر بیٹسمین محمد حفیظ کی قومی اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔دونوں کھلاڑی جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز میں قومی کرکٹ ٹیم کا حصہ نہیں تھے۔ 31 سالہ شرجیل خان بھی چار سال بعد قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈمیں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔سلیکشن کمیٹی نے صوابی سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ فاسٹ باؤلر ارشد اقبال اور شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ محمد وسیم جونیئر کو پہلی مرتبہ قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ میں شامل کرلیا ہے۔ارشد اقبال نے ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں ٹی ٹونٹی میچز میں 10 اور ون ڈے میچز میں 7 وکٹیں حاصل کیں۔ اس دوران محمد جونیئر نے ون ڈے میچز میں 7 جبکہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 میں 4 وکٹیں اپنے نام کیں۔یاسر شاہ بائیں گھٹنے کی انجری کے باعث زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ میچز کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا ہے کہ وہ ارشد اقبال، محمد وسیم جونیئر اور شاہنواز دھانی کو قومی اسکواڈ میں شمولیت پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی محنت کا صلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی پروفیشنل ایتھلیٹ کے لئے سب سے بڑا اعزاز بین الاقوامی سطح پر اپنے ملک کی نمائندگی کرنا ہوتا ہے ، یقین ہے کہ دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے لیے قومی اسکواڈ میں شمولیت ان ایمرجنگ کرکٹرز کو میدان میں مزید متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب دے گی۔