نئی دہلی: بھارتی یوم جمہوریہ پرکسانوں اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں، درجنوں زخمی

نئی دہلی: بھارتی یوم جمہوریہ پر کسانوں کی ٹریکٹرریلی کو روکنے کے لیے نئی دہلی میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے پولیس نے غازی آباد سے نئی دہلی کی طرف تمام راستیں بند ہیں اور سرحد کے قریب کسانوں کو روکنے کے لیے بڑی رکاوٹیں کھڑی کی تھیں جنہیں کسانوں نے توڑ دیا ہے.ملک بھر سے آنے والے کسانوں کی ریلی میں ہزاروں ٹریکٹر ٹرالیاں شامل ہیں جن سے راستے میں آنے والی رکاوٹوں کو ہٹا رہے ہیں بھارتی ذرائع ابلاغ اورکسان تنظیموں کے سوشل میڈیا اکاﺅنٹس پر بتایا گیا ہے کہ کسان تشدد نہیں چاہتے بلکہ وہ پرامن احتجاج کرنا چاہتے ہیں مگر حکومتی ادارے اور پولیس انہیں تشددپر مجبور کررہے ہیں. بھارت کے یوم جمہوریہ کی تقاریب اور سالانہ فوجی پریڈ کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کے سامنے کسانوں نے ٹریکٹرز ریلی نکالنے کی منصوبہ بندی کررکھی ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کسان رکاوٹیں توڑ کرٹریکٹرز کے ساتھ دہلی میں داخل ہو گئے ہیں پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہو گئے ہیں ادھر ہریانہ، راجستھان، پنجاب اور یوپی سمیت کئی ریاستوں سے قافلوں کی دارالحکومت آمد جاری ہے.بھارت میں کسانوں کی جانب سے زرعی قوانین کے خلاف نومبر سے نئی دہلی کے مختلف مقامات پر کسانوں پر ڈیرے ڈال رکھے ہیں نئی دہلی میں ہونے والے کسانوں کے مظاہرے سے اظہار یکجہتی کے لیے ممبئی میں بھی ہزاروں کی تعداد میں کسان جمع ہیں. احتجاجی کسانوں کا موقف ہے کہ وہ اپنے حق کے لیے پر امن ریلی نکالنا چاہتے ہیں لیکن حکومت ان کی اس بات پر یقین کرنے کے لیے تیار نہیں ہے حکومتی موقف ہے کہ اس ریلی کے لیے کسی دوسرے دن کا بھی انتخاب کیا جا سکتا تھا کیونکہ 26 جنوری کو کسانوں کی ریلی ملک و قوم کے لیے شرمندگی کا باعث ہو گی برسراقتدار انتہا پسند جونی ہندوﺅں کی حکومت کے کسانوں سے مذاکرات کے کئی ادوار ہو چکے ہیں لیکن تاحال نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئے ہیں.