پبلک سیکٹرزیونیورسٹی میں ریاست مخالف سرگرمیوں کی بیخ کنی کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائیں، گورنرشاہ فرمان کی ہدایت

پشاور: گورنرخیبرپختونخواشاہ فرمان نے تمام صوبائی پبلک سیکٹرزیونیورسٹیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ یونیورسٹیوں میں ڈرگ کے استعمال کی روک تھام اور ریاست مخالف سرگرمیوں کی بیخ کنی کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھائیں،انہوں نے کہاکہ ہریونیورسٹی کاامتحانی پرچہ جات چیک کرنے کیلئے ماہرین تعلیم پر مشتمل اپنا ایک علیحدہ کوالیفائیڈ پینل ہوناچاہئیے اور یونیورسٹیوں میں ایک ڈیپارٹمنٹ کے امتحانی پیپراسی ڈیپارٹمنٹ کے اساتذہ سے چیک نہیں کرائے جائیں گے۔یہ ہدایات انہوں نے گورنرہاؤس پشاورمیں خوشحال خان خٹک یونیورسٹی کرک کی7ویں اور باچاخان یونیورسٹی چارسدہ کے چوتھے سینٹ کے الگ الگ اجلاس کی صدارت کے دوران دیں۔گورنرخیبرپختونخواشاہ فرمان کاکہناتھاکہ امتحانی پرچہ جات، چیک کرنے کے نظام میں تبدیلی کامقصد پیپرچیکنگ میں شفافیت اورطلباء کااعتماد بحال رکھناہے۔گورنرنے کہاکہ تمام یونیورسٹیاں طلباء بالخصوص طالبات اور ٹیچنگ فیکلٹی کیلئے ڈریس کوڈلازمی قراردیں۔یونیورسٹیوں کو اختیارحاصل ہے کہ وہ اپنی پسند اورمرضی کے مطابق ڈریس کوڈ کاانتخاب کریں۔انہوں نے کہاکہ ڈریس کوڈلازمی قراردینے کامقصد طلبہ پرسوشل چیک اورنت نئے لباس کی مدمیں والدین اورطلبہ پراخراجات کابوجھ کم کرناہے۔گورنرنے کہاکہ یونیورسٹیوں کو اپنے بجٹ کی تیاری میں ترجیحات کو مدنظررکھناچاہئے۔بجٹ کا درست ترجیحات کے مطابق استعمال نہ ہونے سے یونیورسٹیاں مالی مسائل کاشکارہیں اوریونیورسٹیوں میں غیرضروری تعمیرات پرپیسے خرچ ہونے سے مالی بوجھ طلبہ کو اٹھانا پڑتاہے۔سینٹ کے الگ الگ اجلاسوں میں باچاخان یونیورسٹی چارسدہ کے سالانہ بجٹ 2018-19 اور 2019-20 جبکہ خوشحال خان یونیورسٹی کرک کے سالانہ بجٹ 2019-20 اورمجوزہ بجٹ 2020-21کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں صوبائی وزیرقانون سلطان محمدخان، کرک سے رکن صوبائی اسمبلی ملک ظفراعظم ، پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر محمدادریس ، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس سفیر احمداورسینیٹ کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔