پاکستان اور چین کی مشترکہ کاوشوں سے گوادر پورٹ مکمل طور پر فعال ہوگیا ہے، چینی سفیر

اسلام آباد: پاکستان اور چین کی مشترکہ کاوشوں سے گوادر پورٹ مکمل طور پر فعال ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہائیوں کی مسلسل کوششوں کے بعد پاکستان خطے کا تجارتی مرکز بننے کیلئے تیار ہو چکا ہے، اور گوادر پورٹ کو مکمل طور پر بحال کردیا گیا ہے ۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے پیغام میں چینی سفیر نونگ رونگ نے کہا کہ ” پاکستان اور چین کی مشترکہ کاوشوں سے گوادر پورٹ مکمل طور پر فعال ہوگیا ہے ۔ڈی اے پی فرٹیلائزرز ، ایل پی جی اور کنٹینرز گوادر پورٹ پر اترنا شروع ہو گئے ہیں ۔گوادر پورٹ پر 90 کی دہائی میں کام شروع ہوا، سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں گوادر پورٹ کی تعمیر مکمل ہوئی، جس کے بعد چین کے تعاون سے سی پیک منصوبہ شروع ہوا اور ن لیگی دور حکومت میں گوادر پورٹ تقریباََ چین کے حوالے ہو گئی۔سی پیک کے ساتھ ساتھ گوادر میں بھی ترقیاتی کام شروع ہوئے اور پھر اب ایک طویل مدت کے بعد گوادر پورٹ مکمل طور پر فعال ہو گیا ہے ۔

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے چینی سفیر کی ٹویٹ کو ری ٹیوٹ کرتے ہو ئے لکھا ہے کہپورٹ آپریشن کو بڑھانے کے لئے مستقل مربوط کوششیں جاری ہیں۔واضح رہے کہ گوادر پورٹ پاکستان کے صوبے بلوچستان میں گوادر میں بحیرہ عرب پر واقع ایک گرم پانی، گہرے سمندر کی بندرگاہ ہے۔ پاکستان گوادر بندرگاہ کی وجہ سے خطے میں سب ممالک سے زیادہ اہم جیوسٹریٹجک پوزیشن کا حامل ہے۔ جنوبی ایشیاء، مغربی ایشیاء اور وسطی ایشیاء کی ریاستوں کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ، تیل اور گیس کی پائپ لائنوں کی تعمیر ساحلی تجارت جیسی تجارتی اور صنعتی سہولتوں سے اس خطے کے تمام ممالک افغانستان، ترکمانستان، قازقستان، عمان، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، ایران، قطر، چین میں معاشی اور صنعتیں ترقیوں کے نئے دور کا آغاز ہو سکتا ہے۔