بھارت میں انتہا پسند ہندؤں نے مسلمان لڑکی کو زندہ جلا دیا

بِہار: انتہا پسند بھارت کا چہرہ اتنا مکروہ ہے کہ آئے دن وہاں سے اندوہناک اور لرزہ خیز خبریں سنائی دیتی رہتی ہیں۔خواتین کے ساتھ وہاں جس قسم کا سلوک روا رکھا جاتاہے وہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ۔تاہم لڑکیوں کے ساتھ ریپ کے معاملات کے حوالے سے بھارت کی رپورٹ انتہائی بری ہے۔ہر دوسرے منٹ میں بھارت میں ایک نابالغ بچی کے ساتھ ریپ ہو جاتا ہے۔اور وہاں کے انصاف کاسسٹم بھی اس قدر خراب ہے کہ ان ریپ کرنے والوں کو سزا مل ہی نہیں پاتی۔ اطلاعات کے مطابق بھارت کی ریاست بہار کے علاقے ویشالی کی ایک مسلمان لڑکی گلناز کو ستیش کمار اور اس کے دوستوں نے مل کر ریپ کرنے کی کوشش کی تاہم جب لڑکی نے مزاحمت کی تو اس پر مٹی کا تیل چھڑک کر اسے آگ لگا دی گئی۔یہ واقعہ دو ہفتے قبل پیش آیااور پوری ریاست میں اس کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔

https://twitter.com/Saziyakh/status/1328295296657367040?s=20

دو ہفتے قبل بھارت میں ہندوﺅں نے ایک مسلمان لڑکی کو جنسی ہراساں کیااور بعد ازاں اس پر تیل چھڑک کر اسے زندہ آگ لگا دی۔ لڑکی کو اسپتال لے جایا گیا جہاں اس نے پولیس کو اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کا بیان دیااور اس کے بعد اس کی موت ہو گئی۔آج دوہفتے گزرنے کے باوجود ملزمان کا گرفتار ہونا تو دور کی بات ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج نہیں ہو سکی۔لڑکی کی ماں اور لواحقین کے ساتھ ساتھ شہر بھر کے لوگوں نے لڑکی کی میت سڑک پر رکھ کر احتجاج کیااور اس احتجاج کی ویڈیو سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر جسٹس فار گلناز اور جسٹس فار انڈیا ڈاٹر کے ہیش ٹیگ کے ساتھ وائرل کی گئی ہے۔والدین ابھی تک انصاف کے متلاشی اور در بدر بھٹک رہے ہیں۔