آرمینیا آذربائیجان تنازع ،نگورنو کاراباخ کی مسجد میں28 سال کے بعد پہلی بار نماز جمعہ ادا ہوئی

لاہور: 1994سے اب تک نگورنو کاراباخ پر آرمینیا کا باقاعدہ قبضہ تھا جو کہ اب ہمیشہ کے لیے ختم کرالیا گیا ہے۔اب نگورنو کاراباخ کی سرزمین پر اللہ اکبر کی صدائیں بھی بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔

گزشتہ روز سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں ایک مسجد کے اندر چند نوجوان فوجی وردی میں ملبوس ہیں اور مسجد میں جمعہ کی نماز ادا کررہے ہیں۔بتایا جا رہا ہے کہ نگورنو کاراباخ کی مسجد میں28سال بعد جمعة المبارک کی نماز ادا کی گئی ہے جس کی دنیا بھر کے مسلمانوں کو بے انتہا خوشی ہے۔امن معاہدہ ہو گیااور آرمینیا نے آذر بائیجان کے علاقوں پر ناجائز قبضے سے دست برداری کا وعدہ کر لیا ہے۔اس امن معاہدے میں روس نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔نگورنو کاراباخ میں گزشتہ کافی ہفتوں سے خونریز جنگ جاری تھی جس میں آذربائیجان کو فتح حاصل ہوئی اور آرمینیا کو بہت بری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ جانی نقصان زیادہ ہونے اور لوگوں کی اموات کے بعد مزید فوجی کھپت نہ ہونے کے باعث آرمینیا کے وزیراعظم نے ہتھیار ڈالتے ہوئے شکست تسلیم کی اور نہ صرف نگورنو کاراباخ کا علاقہ ہی آذربائیجان کے حوالے کیا بلکہ اس کے آس پاس کا سارا علاقہ بھی آذریوں کو دینے کی رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔