کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم سیاہ منارہے ہیں

سرینگر:کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نےمنگل کو یوم سیاہ منایا تاکہ دنیا کو یہ پیغام پہنچایا جائے کہ بھارت نے ان کے مادر وطن پر غیر قانونی طورپر اور ان کی امنگوں کے برعکس قبضہ کررکھا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق منگل کو سرینگر اورمقبوضہ کشمیر کے دیگرعلاقوں میں مکمل ہڑتال کی گئی جس کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس ، میرواعظ عمر فاروق کی زیر سرپرستی حریت فورم ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے کی تھی۔ نوہٹہ اور سرینگر شہر کے دیگر علاقوں میں حریت پسندوں نے پاکستانی پرچم لہرائے اورپاکستانی نقشوں والے پوسٹرز چسپاں کئے ہیں جن میں پورے جموں و کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھایا گیا ہے۔قابض انتظامیہ نے اکتوبر 1947ءکے حملے اور مودی کی زیرقیادت فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019 کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہروں ، ریلیوں اور سیمینار زکو روکنے کے لئے مقبوضہ علاقے کے طول وعرض میں بھاری تعداد میں بھارتی فورسز تعینات کررکھی ہیں۔بھارتی فوج نے 1947 ءمیں 27 نومبر کو کشمیریوں کو غلام بنانے کے لئے ریاست جموں و کشمیر پر حملہ کیا تھا۔مسلسل مظالم کے باوجود بھارت غیر قانونی طورپر اپنے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے بہادر عوام کے عزم کو توڑنے میں ناکام رہا ہے جو حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد کررہے ہیں ۔