اے این پی متحدہ اپوزیشن کا حصہ ہے، نواز شریف پاکستان آئے ، ایمل ولی خان

چارسدہ: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ اے این پی اپوزیشن اتحاد کا حصہ ہے لیکن اپوزیشن میں موجود جماعتوں کی نیتوں پر عوامی حقوق کی جنگ کا فیصلہ ہوگا۔ گذشتہ دو سال کے دوران بڑی سیاسی جماعتوں کا کردار قابل اعتماد نہیں رہا ہے۔ اگر اپوزیشن سنجیدہ ہیں تو نوازشریف سمیت تمام اپوزیشن قائدین کو پاکستان آکر عوامی جنگ لڑنی ہوگی۔چارسدہ پی کے 58یونین کونسل درگئی میں شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ سلیکٹڈ حکمرانوں کے خلاف جنگ میں سب سے پہلے پارلیمنٹ سے استعفے دیے جائیں۔اگر اپوزیشن کی جانب سے یہ سنجیدگی دکھائی گئی تو سلیکٹرز بھی عمران خان کو نہیں بچاسکتے۔ اگرپھر پلان کی بات ہوتی ہے، جلسہ جلوس سے آگے نہیں جاتے تو اتحاد کا کوئی فائدہ نہیں۔اے این پی ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کی مخالف جماعت رہی ہے اور جو بھی اسٹیبلشمنٹ کا حصہ رہے ہیں، اے این پی انکے خلاف رہی ہے۔آج انکو اپنے کردار کے ذریعے ثابت کرنا ہوگا کہ اسٹیبلشمنٹ کی ہر مداخلت کے خلاف یہ جماعتیں کھڑی رہے گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اے این پی خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کیلئے سپریم کورٹ جائیگی۔تبدیلی سرکار نے نئی قانون سازی کی ، اے این پی سمیت پوری اپوزیشن نے اسکی مخالفت کی۔آج ہم چیلنج کرتے ہیں کہ اسی قانون کے تحت بلدیاتی انتخابات جلد سے جلد کرائے جائیں۔پی ٹی آئی اس قانون کے آڑ میں راہ فرار اختیار کررہی ہے۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ ملک کے اندر پاکستان کی بقا کی کوئی جنگ نہیں، عوام اور طاقتور حلقوں کے درمیان وسائل کی جنگ ہے۔پاکستان میں انگریز سامراج کے غلام حکمرانی کرتے چلے آرہے ہیں۔آج بھی انکی اولادیں حکمران بنے بیٹھے ہیں بلکہ ہر دور میں یہی لوگ حکمران بنائے جاتے ہیں۔پاکستان میں انہی 15 فیصد اور عوام کے درمیان جنگ روز اول سے جاری ہے۔ اے این پی کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ طاقتور حلقوں، حکومت، سلیکٹرز پر واضح کرنا چاہتے ہیں اٹھارہویں آئینی ترمیم انہی وسائل پر عوامی حق کی جیت ہے۔اے این پی اس ترمیم کے ذریعے صوبائی حقوق اور وسائل پر اختیار کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دے گی۔