بین الافغان مذاکرات کا آغاز خوش آئند ہے ، اسفندیارولی خان

پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے دوحہ قطر میں جاری بین الافغان مذاکرات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مذاکراتی عمل نتیجہ خیز ثابت ہوگی۔ باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، افغان سرزمین ایک طویل جنگ سہہ چکی ہے۔ہم نے ہمیشہ امن کی کوششیں کی ہیں، ہر مسئلے کا حل مذاکرات کی میز پر ہی ہے۔افغان جنگ سے صرف افغانستان یا خطہ نہیں پوری دنیا متاثر ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دائمی امن اور اس خطے کی ترقی کیلئے جنگ بندی سب سے پہلے ہونی چاہیے۔مذاکرات کے وقت 40سالہ جنگ کا نتیجہ سامنے رکھنا چاہیئے۔اب اس جنگ کا خاتمہ ناگزیر ہے، پرامن افغانستان صرف افغانستان نہیں بلکہ پورے خطے کیلئے اہم ہے۔پاکستان سمیت تمام قوتوں کو اب یہ مرحلہ بھی کامیابی سے ہمکنار کراناہوگا۔ اسفندیارولی خان نے کہا کہ فریقین انا چھوڑ کر عوامی مفاد ذہن میں رکھتے ہوئے قوم کے مستقبل کی فکر کریں۔کہ افغانستان کی منتخب حکومت عوامی نمائندے ہیں اور عوام کے خواہشات پر ہی فیصلے ہونے چاہیئے۔ حکومت افغانستان کو زیادہ بردباری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ مذاکرات سے مثبت نتائج نکلتے ہیں تو پورے خطے کیلئے ترقی کے نئے راستے بھی کھلیں گے اور عوام بھی سکھ و چین کا سانس لے سکیں گے۔