پشاور ہائی کورٹ کا وادی کیلاش کے قدیم درختوں کی کٹائی روکنے کا حکم

پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے چترال کی وادی کیلاش میں قدیم درختوں کی کٹائی روکنے کا حکم دے دیا۔پشاور ہائی کورٹ میں جنگلات کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس قیصر رشید اور جسٹس ناصر محفوظ نے کی۔دوران سماعت جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے کہ درختوں کی کٹائی بہت بڑا مسئلہ ہے، اس حوالے سے ٹمبر مافیا سرگرم ہے۔انہوں نے کہا کہ دیر، کمراٹ اور چترال میں جنگلات کی کٹائی بے دریغ انداز میں ہورہی ہے۔عدالت کو ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا کہ درختوں کی کٹائی میں ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔جسٹس قیصر رشید نے اس پر کہا کہ ایسی کارروائی صرف کمزوروں کے خلاف ہوتی ہے بڑوں کو کچھ نہیں کہا جاتا۔انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر چترال نے درختوں کی کٹائی نہ روکی تو سخت کارروائی کریں گے۔ہائیکورٹ کے جج نے کہا کہ جنگلات کی کٹائی روکنے کیلیے حکومت اقدامات کرے۔دوران سماعت ججز نے کہا کہ متعلقہ افسران درختوں کی کٹائی روکنے میں ناکام رہے تو ان کے خلاف انکوائری کاحکم دیں گے۔چترال کے رہائشیوں نے درختوں کی کٹائی کے خلاف رٹ دائر کی تھی، درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ڈپٹی کمشنر درخواست واپس لینے کے لیے دبائوڈال رہے ہیں۔عدالت نے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی اور معاملے کی سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی