غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ، صارفین پیسکو کے خلاف ایف آئی آر درج کرسکتے ہیں ، پشاور ہائیکورٹ

پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے، 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے تحریر کیا ہے، عدالت کا واپڈا کو بجلی بل ادا کرنے والے صارفین کو بلاتعطل بجلی فراہم کرنے حکم دے دیا، فیصلے کے مطابق جو لوگ بجلی اور یوٹیلٹی بل ادا کرتے ہیں ان کو بلاتعطل بجلی فراہم کی جائے اور جو لوگ بل ادا کرتے ہیں ان کو بل نہ ادا کرنے والوں کی سزا نہ دی جائے۔ جو لوگ بل ادا کرتے ہیں اور وہاں پر غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ہورہی ہوں تو بل ادا کرنے والے صارفین پیسکو کے خلاف ایف آئی آر درج کریں۔فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ جو لوگ وقت پر بل ادا کرتے ہیں، اس کے باوجود ان کو بجلی فراہم نہ کرنا غیر مہذب طریقہ ہے۔ جو لوگ بل ادا نہیں کرتے ان سے وصولی کرنا واپڈا اور پسیکو کی ذمہ داری ہے اورجو لوگ بل ادا نہیں کرتے پسیکو ان کے خلاف کارروائی کریں۔ واپڈا ملازمین کو مفت بجلی دینا غیرقانونی اور غیر آئینی ہے۔ واپڈا ملازمین دوسروں کو میٹر سے کنکشن دیتے ہیں اور ان سے اپنے لئے پیسے چارج کرتے ہیں۔ واپڈا ملازمین کو مفت بجلی کی بجائے، متعلقہ یونٹ کے پیسے دیئے جائے اوران سے بھی بل وصول کیا جائے۔ پیسکو ایسے جگہوں کو بلاتعطل بجلی فراہم کررہی ہے جہاں سے کوئی ریکوری نہیں ہے اور وہاں پر ان کا بس بھی نہیں چلتا۔48 فیصد بل نہیں دیتے لیکن جو 52 فیصد دیتے ہیں ان کو بجلی فراہم کرنا پیسکو کی ذمہ داری ہے۔ جو لوگ بل دیتے ہیں ان کو بغیر کسی تعطل کے بجلی فراہم کی جائے، غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ہوں تو پولیس صارفین کی درخواست پر واپڈا والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کریں۔