پشاور ہائی کورٹ نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے لئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم پر سٹے آرڈر دے دیا

پشاور:پشاور ہائی کورٹ نے پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کو نئی ہاوسنگ سوسائٹی کو این او سی دینے سے عارضی طور پر روکتے ہوئے سٹے آرڈر جاری کردیا۔چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس اکرام اللہ خان پر مشتمل دو روکنی بنچ نے اٹارنی جرنل خیبر پختونخواہ کے زریعے خیبر پختونخواہ کے زریعے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔مخالف وکیل محمد آیاز ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست میں فریقین کا کہنا تھا کہ ایک بحریہ ٹاون کے مالک ریاض کو فا ئدہ پہنچانے کے لئے راتوں رات لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں غیر ائینی تارمیم کی گئی جس کی ضرورت نہیں تھی۔ محمد آیاز ایڈوکیٹ کا کہنا تھا صوبائی اسمبلی نے بحریہ ٹاؤن کے مالک سے ساز باز کر کے قانون میں ایک غیر ضروری ایکٹ 23 اے شامل کر کے انھیں فا ئدہ پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عدالت نے پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین کو 8 ستمبر تک اس مد میں نئی درخواستیں لینے سے روک دیا۔